• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 14302

    عنوان:

    میں منسٹری آف ویمن ڈیولپمنٹ میں بطور پبلیکیشن آفیسر کے کام کررہا ہوں۔ میری ذمہ داری منسٹر ی میں عورتوں کے مسائل کے بارے میں مختلف رپورٹ جمع کرنا، سالانہ کتاب اور نیوز لیٹر وغیرہ تیار کرنا ہے۔اس مقصد کے لیے مجھ کو اس مضمون میں فوٹو شامل کرنے پڑتے ہیں۔ آپ آسانی سے سمجھ سکتے ہیں کہ اس طرح کی تنظیموں میں کوئی بھی کتاب بغیر فوٹو کے نہیں شائع کی جاتی ہے۔میں بذات خود کیمرہ سے یا کسی اور ذرائع سے تصویر نہیں لیتا ہوں، لیکن اس برانچ کا انچارج ہونے کے ناطے فوٹوگراف میرے ذریعہ سے منتخب کئے جاتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ آپ میری مراد سمجھ گئے ہوں گے۔میں جانتاہوں کہ فوٹوگرافی جائز نہیں ہے اور میں نے اس کے بارے میں بہشتی زیور میں پڑھا ہے اور اس کے متعلق حضرت مفتی ڈاکٹر عبدالواحد دامت برکاتہم کی تشریح و وضاحت بھی پڑھی ہے۔برائے کرم میری رہنمائی فرماویں کہ مجھ کوکیا کرنا چاہیے؟ اور کیا ان حالات کے تحت میری آمدنی حلال ہے؟

    سوال:

    میں منسٹری آف ویمن ڈیولپمنٹ میں بطور پبلیکیشن آفیسر کے کام کررہا ہوں۔ میری ذمہ داری منسٹر ی میں عورتوں کے مسائل کے بارے میں مختلف رپورٹ جمع کرنا، سالانہ کتاب اور نیوز لیٹر وغیرہ تیار کرنا ہے۔اس مقصد کے لیے مجھ کو اس مضمون میں فوٹو شامل کرنے پڑتے ہیں۔ آپ آسانی سے سمجھ سکتے ہیں کہ اس طرح کی تنظیموں میں کوئی بھی کتاب بغیر فوٹو کے نہیں شائع کی جاتی ہے۔میں بذات خود کیمرہ سے یا کسی اور ذرائع سے تصویر نہیں لیتا ہوں، لیکن اس برانچ کا انچارج ہونے کے ناطے فوٹوگراف میرے ذریعہ سے منتخب کئے جاتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ آپ میری مراد سمجھ گئے ہوں گے۔میں جانتاہوں کہ فوٹوگرافی جائز نہیں ہے اور میں نے اس کے بارے میں بہشتی زیور میں پڑھا ہے اور اس کے متعلق حضرت مفتی ڈاکٹر عبدالواحد دامت برکاتہم کی تشریح و وضاحت بھی پڑھی ہے۔برائے کرم میری رہنمائی فرماویں کہ مجھ کوکیا کرنا چاہیے؟ اور کیا ان حالات کے تحت میری آمدنی حلال ہے؟

    جواب نمبر: 14302

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1193=1130/ب

     

    چونکہ بقول آپ کے بغیر فوٹو کے کتا ب کا تیار ہونا اور عورتوں کے مسائل کا صحیح طور پر جانا جانا مشکل ہے او رآپ بذات خود چونکہ کوئی تصویر نہیں کھینچتے بلکہ صرف فوٹو گراف کا انتخاب کرتے ہیں لہٰذا آپ کی آمدنی حلال ہے، البتہ اگر کسی دوسرے کے ذریعہ فوٹو گراف کا انتخاب کرائیں خود اس سے احتیاط کریں تو زیادہ بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند