متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 14258
میں
ایک بڑی کمپنی میں کام کررہا ہوں، اس لیے میرے بہت سارے مسلم اور غیر مسلم دوست
ہیں۔ اگر غیر مسلم دوست مجھ کو کوئی چیز دیتے ہیں جیسے پرساد یا اسی جیسی اور کوئی
چیز تو کیا میں اس کو کھاسکتاہوں یا نہیں؟ برائے کرم حدیث کی روشنی میں جواب عنایت
فرماویں۔
میں
ایک بڑی کمپنی میں کام کررہا ہوں، اس لیے میرے بہت سارے مسلم اور غیر مسلم دوست
ہیں۔ اگر غیر مسلم دوست مجھ کو کوئی چیز دیتے ہیں جیسے پرساد یا اسی جیسی اور کوئی
چیز تو کیا میں اس کو کھاسکتاہوں یا نہیں؟ برائے کرم حدیث کی روشنی میں جواب عنایت
فرماویں۔
جواب نمبر: 1425801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1087=1087/م
غیرمسلم دوست اگر ہدیہ یا تحفہ میں کوئی چیز دے اور یہ اطمینان ہو کہ وہ دیوی دیوتاوٴں کے نام چڑھائی ہوئی نہیں ہے یا وہ حرام شئ نہیں ہے تو اس کو لینے اور استعمال کرنے میں حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہم لو گ غیر مسلموں کو ان کے تہواروں کے مو قع پر نیک خواہشات پیش کر سکتے ہیں؟
بتوں کا خریدنا اور بیچنا کیسا ھے، میرے ایک دوست اکثر پرانےچھوٹے بت خریدتے ھیں اور بیچھتے ھیں، بعض اوقات کافروں کو بھی آثار قدیمہ کے طور پربیچھتے ھیں،کمائی کیسی ھے اس کام کی،(2)آج کل ھر کسی کے گھر میں نا جائز تصویریںھیں،اکثر ڈبوں کے ساٹھ آتے ھیں جب وہ کوئی چیز خریدتے ھیں، ان کے گھر جانا کیسا ھے۔(3) اگر کوئی لوگوں کی تصویریں ضایع کر دے،یا پھاڑ کر دے تو کیا اس کو تاوان دینا پڑیگا مثلاً کاغذ ،رنگ وغیرہ کے(4)راستوں کی تصویروں(عورتوں کے تصوہروں کے علاوہ) کے دیکھنے کا کیا حکم ھے،ابتلائے عام ھے آج کل(5)تصویر کے شرعی احکام مفتی محمد شفیع صاحب صفحہ 86 میں لکھا ھے کہ"لیکن اگر ناقص تصویر میں چھرہ موجود ھو خواہ باقی بدن نہ ھو تو ایسی تصویر کا استعمال اکثرفقھ کے نزدیک جائز نھیں،مگر بعض حضرات حنفیہ اور اکثر مالکیہ اس کت استعمال کو جائز فرماتے گیں" یھاں سر کے ساتھ اور زیادہ سے زیادہ کیا ھو کہ تصویر ناقص رھے گی اور ان کے ھاں آستّعمال جائز ھوگا...؟؟؟
11901 مناظربہت سی مرتبہ میں نے کیو ٹی وی پر دیکھا کہ علم الاعداد اور علم الجفرکے متعلق ایک ہفتہ واری پروگرام پیش کیا جاتاہے اور ایک بابا اس پروگرام کو چلاتا ہے اور لوگوں سے سوال کرتے ہوئے ان کے نام ان کی ماں کے نام پوچھتا ہے اوراس کے بعدکچھ وضاحت اورتشریح کے ساتھ ان کے مسائل بتاتا ہے اور ان سے بتاتا ہے کہ تم کسی شیطانی اثرات سے متاثر ہو یاتمہیں کچھ میڈیکل پریشانی ہے وغیرہ وغیرہ۔ نیز ان سے یہ دعا اور کوئی آیت وغیرہ پڑھنے کو کہتا ہے۔ اور یہ عمل انڈیا میں بہت عام ہے اور بہت سارے علماء کے درمیان میں بھی عام ہے۔ میں نے جدہ میں ایک کتاب دیکھی ہے جو کہ جدہ کے ایک اسلامی سینٹر سے شائع ہوئی ہے۔اس کتاب کے اندر روزمرہ کی زندگی کے متعلق اسلامی سوالات اوران کے جوابات کے ساتھ ساتھ اس کتاب میں انھوں نے علم الاعداد کابھی ذکر کیا ہے۔ اس کتاب کے مطابق یہ علم ابتدائی زمانہ میں صرف مسلمانوں کے اعتقاد کو تباہ و برباد کرنے کے لیے اوران کو اسلام سے پیچھے کھینچنے کے لیے یہودیوں کے ذریعہ سے متعارف ہوا تھااور اسلام میں اس طرح کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسلام میں علم الاعداد جائز ہے یا یہ ہتھیلی دیکھ کر قسمت کاحال بتانے وغیرہ کی طرح ممنوع ہے؟ اگر اسلام میں اس کی اجازت نہیں ہے توپھر ہمارے بہت سارے علماء اس کی پیروی کیوں کرتے ہیں؟ اور اگر اس کی اجازت ہے تو مجھے کچھ تفصیل عطا فرماویں؟نیز مجھے اردو میں کچھ ایسی مستند کتابوں کے نام مصنف کے نام کے ساتھ بتائیں جو کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوں تاکہ میں اس بارے میں زیادہ معلومات حاصل کرنے کے لیے اس کامطالعہ کرسکوں۔
3001 مناظرمیرا مسئلہ یہ ہے کہ فون موبائل والے پندرہ روپیہ قرض کی صورت میں ایڈوانس دیتے ہیں او رجب ہم بیلنس ڈلواتے ہیں تو وہ ساٹھ پیسے زیادہ کاٹ لیتے ہیں تو کیا وہ سود ہے؟
1921 مناظرزیور میں جو ملاوٹ ہوتی اس كو بتائے بغیر خرید وفروخت كرنا كیسا ہے؟
1800 مناظر