متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 14252
کیا نیکی چھپانے
کے لیے جھوٹ بولنا جائز ہے؟
کیا نیکی چھپانے
کے لیے جھوٹ بولنا جائز ہے؟
جواب نمبر: 1425229-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1225=991/د
نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا
سوال یہ ہے کہ میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں او رمیرا ڈومین بینکنگ میں
ہے یعنی مجھے بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا پڑتا ہے۔ یہ سوفٹ وئیر کچھ بھی ہوسکتا
ہے سود شمار کرنا بھی ہوسکتاہے ،گراہک کی ضروریات پر مبنی ہے۔ میں نے یہ سوچ کر کہ
اگر پروجیکٹ لوں گا تو حرام ہوگا اسی لیے ہر بار جب بھی پیش کش آئی میں نے ٹھکرادیا۔
اب مسئلہ یہ ہے کہ میں بغیر کام کے کمپنی میں ہوں اور پھر بھی مجھے تنخواہ آرہی
ہے۔ کیا یہ حرام ہے؟ میں کام اس لیے نہیں کررہا ہوں کہ اگر کرا تو حرام مال آئے گا
اور نوکری اسی لیے نہیں چھوڑرہا ہوں کہ میں نے بونڈ (معاہدہ) دستخط کیا تھا او
راگر وہ توڑ دوں گا تو پھر وہ بھی جائز نہیں ہوگا شریعت میں۔ میں پوری طرح سے پھنس
گیا ہوں بتائیے میں کیا کروں؟ میرے پا س تین راستے ہیں: (۱)یا تو پروجیکٹ لے کر بینک
کے لیے سوفٹ ویئر بناؤں۔ (۲)یا
تو ہر بار پروجیکٹ ٹھکراکر اسی طرح بغیر کام کے پیسے لیتا رہوں۔....
میرا ایک دوست ہے جو کہ حلال اور حرام کا بہت خیال رکھتا ہے اور غریب لوگوں کی مدد بھی کرتا ہے اوردل بھی دکھاتا ہے اور نماز کی اہمیت بھی جانتا ہے لیکن نماز پڑھتا نہیں ہے۔ توکیا اس کی دوسری نیکیاں بیکار ہیں؟
1789 مناظرآفس میں ایک عیسا ئی آدمی نعتل کے دوسرے دن کیک کھلاتا ہے۔ کیا ہم یہ کھا سکتے ہیں؟ اگر گناہ ہے تو کفارہ کی کیا صورت ہے؟
1953 مناظر