• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 13603

    عنوان:

    ایک شخص کی کڈنی کام نہیں کررہی ہے۔ ڈاکٹر کے کہنے سے اس نے ?ڈائیلسس? کرنا شروع کیا ہے۔ (ڈائیلسس سے انسان کے بدن کا خون مشین میں جا کر صاف ہوتا ہے او رپانی نکلتا ہے)۔ یہ ڈائیلسس ہفتہ میں ایک دفعہ کرنا پڑتا ہے۔ (۴)چار بار ڈا ئیلسس کرنے کے بعد عام طور پر ڈاکٹر اس مریض کو باہر سے خون لینے کے لیے کہتے ہیں۔ مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ: (۱)کیا اس طرح اس مریض کو باہر سے کسی بھی شخص کا خون دیا جاسکتا ہے؟ (۲)یا اس شخص کے رشتہ دار ہی اس کو خون دے سکتے ہیں؟ (۳)کیا روزہ کی حالت میں ڈائیلسس کرنے او رخون لینے سے روزہ صحیح رہے گا؟ سوال طویل ہوگیا ہے معاف کریں۔

    سوال:

    ایک شخص کی کڈنی کام نہیں کررہی ہے۔ ڈاکٹر کے کہنے سے اس نے ?ڈائیلسس? کرنا شروع کیا ہے۔ (ڈائیلسس سے انسان کے بدن کا خون مشین میں جا کر صاف ہوتا ہے او رپانی نکلتا ہے)۔ یہ ڈائیلسس ہفتہ میں ایک دفعہ کرنا پڑتا ہے۔ (۴)چار بار ڈا ئیلسس کرنے کے بعد عام طور پر ڈاکٹر اس مریض کو باہر سے خون لینے کے لیے کہتے ہیں۔ مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ: (۱)کیا اس طرح اس مریض کو باہر سے کسی بھی شخص کا خون دیا جاسکتا ہے؟ (۲)یا اس شخص کے رشتہ دار ہی اس کو خون دے سکتے ہیں؟ (۳)کیا روزہ کی حالت میں ڈائیلسس کرنے او رخون لینے سے روزہ صحیح رہے گا؟ سوال طویل ہوگیا ہے معاف کریں۔

    جواب نمبر: 13603

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1145=962/د

     

    (۱) جان کے خطرہ میں پڑنے سے بچانے کے لیے ڈائلیسس کرانے کی گنجائش ہے، اور بوقت ضرورت باہر سے خون لینے کی بھی گنجائش ہے کیونکہ جب مریض کی ہلاکت کا خطرہ ہو یا ماہر ڈاکٹر کی نظر میں خون دیئے بغیر صحت کا امکان نہ ہو ایسے وقتوں میں فقہائے کرام نے دوسرے کا خون لے کر مریض کو چڑھانے کی اجازت دی ہے۔ (تفصیل جواہر الفقہ حصہ اول میں ہے)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند