متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 13493
اگر کوئی شخص یہ کہہ کر کال سینٹر کی نوکری
حاصل کرے کہ وہ گریجویٹ ہے جب کہ وہ نہیں ہے لیکن ساتھ ساتھ اس نوکری کی جو ضرورت
ہے یعنی مہارت وہ اس میں کسی بھی گریجویٹ آدمی سے کم نہیں او روہ ہے بھی محنتی،
اور اس نوکری کے لیے انگلش بولنے پر وہ پوری طرح مہارت رکھتا ہے اور کسی گریجویٹ
سے اچھی بول سکتا ہے۔ تو کیا اس کا یہ دھوکا دینا اس کی محنت سے کی ہوئی روزی کو
حرام کر دے گا جب کہ اب اس کے پاس اور کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے؟ برائے کرم تفصیل
سے اخلاقی اور شرعی جواب عنایت فرماویں اور اگر کوئی واقعہ حدیث اس سے متعلق ہو تو
وہ بھی فرمادیں۔
اگر کوئی شخص یہ کہہ کر کال سینٹر کی نوکری
حاصل کرے کہ وہ گریجویٹ ہے جب کہ وہ نہیں ہے لیکن ساتھ ساتھ اس نوکری کی جو ضرورت
ہے یعنی مہارت وہ اس میں کسی بھی گریجویٹ آدمی سے کم نہیں او روہ ہے بھی محنتی،
اور اس نوکری کے لیے انگلش بولنے پر وہ پوری طرح مہارت رکھتا ہے اور کسی گریجویٹ
سے اچھی بول سکتا ہے۔ تو کیا اس کا یہ دھوکا دینا اس کی محنت سے کی ہوئی روزی کو
حرام کر دے گا جب کہ اب اس کے پاس اور کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے؟ برائے کرم تفصیل
سے اخلاقی اور شرعی جواب عنایت فرماویں اور اگر کوئی واقعہ حدیث اس سے متعلق ہو تو
وہ بھی فرمادیں۔
جواب نمبر: 13493
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1056=892/د
اپنے کو گریجویٹ ظاہر کرنا جھوٹ ہوا جو کہ گناہ کبیرہ ہے، لہٰذا جھوٹ بول کر ملازمت حاصل کرنا بھی گناہ ہوا۔ اگر مفوضہ کام انجام دینے کی پوری اہلیت اور صلاحیت رکھتا ہے اور حسن کارکردگی کے ذریعہ احسن طریقہ پر انجام دیتا ہے تو ملازمت سے ملنے والی تنخواہ پر حرام ہونے کا حکم نہیں ہے، تنخواہ جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند