متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 12872
میری دیڑھ سال کی ایک لڑکی ہے۔ کیا اس کے
کھیلنے کے لیے کچھ گڑیا یا ٹیڈی بیئر (ریچھ کی شکل کا کھلونا)خریدنا جائز ہے؟(۲)میری لڑکی کارٹون دیکھنا پسند کرتی ہے، کیا
میں اس کے لیے کارٹون فلم خرید سکتا ہوں یا اس کو ڈاؤن لوڈ کرسکتا ہوں؟ شریعت اس
کے بارے میں کیا کہتی ہے؟ (۳)میں
ریاض میں رہتا ہوں اس سال میں اپنی بیوی کے ساتھ حج کرنے کا ارادہ کررہا ہوں۔میرا
خیال ہے کہ حمل کے دوران اس کے لیے حج ادا کرنا بہت مشکل ہوگا تو اس مقصد کے لیے
حمل ٹھہرنے سے بچنے کے لیے کوئی طریقہ اختیار کرنے کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟
میری دیڑھ سال کی ایک لڑکی ہے۔ کیا اس کے
کھیلنے کے لیے کچھ گڑیا یا ٹیڈی بیئر (ریچھ کی شکل کا کھلونا)خریدنا جائز ہے؟(۲)میری لڑکی کارٹون دیکھنا پسند کرتی ہے، کیا
میں اس کے لیے کارٹون فلم خرید سکتا ہوں یا اس کو ڈاؤن لوڈ کرسکتا ہوں؟ شریعت اس
کے بارے میں کیا کہتی ہے؟ (۳)میں
ریاض میں رہتا ہوں اس سال میں اپنی بیوی کے ساتھ حج کرنے کا ارادہ کررہا ہوں۔میرا
خیال ہے کہ حمل کے دوران اس کے لیے حج ادا کرنا بہت مشکل ہوگا تو اس مقصد کے لیے
حمل ٹھہرنے سے بچنے کے لیے کوئی طریقہ اختیار کرنے کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟
جواب نمبر: 12872
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1175=914/ھ
(۱) حرام ہے۔
(۲) کارٹون کا دیکھنا بچوں کو دکھانا موبائل وغیرہ میں ڈاوٴن لوڈ کرنا ناجائز اور گناہ ہے۔
(۳) عارضی مانع حمل تدابیر اس مقصد کی اختیار کرلینے کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند