متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 12798
اگر کوئی لڑکا
لڑکی آپس میں ایک دوسرے کی شرمگاہوں کوچھوئیں او ربوس و کنار بھی کریں تو کیا یہ
اس زنا کے زمرہ میں آئے گا جس کی اسی کوڑوں کی سزا ہوگی؟ انھوں نے آپس میں اختلاط
نہیں کیاہے۔
اگر کوئی لڑکا
لڑکی آپس میں ایک دوسرے کی شرمگاہوں کوچھوئیں او ربوس و کنار بھی کریں تو کیا یہ
اس زنا کے زمرہ میں آئے گا جس کی اسی کوڑوں کی سزا ہوگی؟ انھوں نے آپس میں اختلاط
نہیں کیاہے۔
جواب نمبر: 12798
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 967=820/ھ
آدمی کا حرام طریقہ پر اجنبیہ عورت کی آگے کی شرم گاہ میں اپنی شہوت پوری کرنا زنا کہلاتا ہے: ھو قضاء الرجل محرمًا في قُبل المرأة الخالي عن الملکین وشبھتہما وشبھة الاشتباہ أو تمکین المرأة لمثل ھذا الفعل (ھندیة: ۲/۱۴۳، کتاب الحدود الباب الثاني في الزنا، بلوچستان) اس لیے اجنبیہ عورت کی شرم گا ہ کو چھونا، بوس وکنار کرنا حقیقتاً زنا نہیں کہلائے گا جس کی سزا سو کوڑے یا رجم ہے، مگر یہ فعل بذات خود حرام وناجائز ہے اور حدیث میں اس کو بھی زنا سے تعبیر کیا گیا ہے: فالعینان یزنیان وزناھما النظر، والیدان تزنیان وزناھما البطش، والرجلان یزنیان وزناھما المشي، والفم یزني وزناہ القبل (أحمد) آنکھیں زنا کرتی ہیں، ان کا زنا نظر بازی ہے، ہاتھ زنا کرتے ہیں ان کا زنا پکڑنا ہے، پیر زنا کرتے ہیں ان کا زنا چلنا ہے، اور منھ زنا کرتا ہے اس کا زنا بوسہ لینا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند