متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 12453
بسم
الله الرحمن الرحیم، محترم و مکرم مفتیان کرام، بعد سلام مسنون عرض یہ ہے کہ ربا کے بارے میں مشہور و
احوط مسئلہ یہ ہے کہ بینک
میں ایسی اکاونٹ میں پیسہ رکھے جائے جس سے انٹرست اور ربا ملتا ہی نہ ہو۔ یہ شکل اس سے بہتر
ہے اس سے کہ ربا لیکر فقراء کو بغیر نیت ثواب کے دے دینا۔ البتہ ایک مسئلہ یہ ہے کہ جس بینک میں سائل کا
پیسہ ہے اگر اس کو current
account میں رکھے جائے جس سے ربا نہیں دیا جاتا ہے تو وہ ہر مہینہ پانچ امریکی ڈالار
کا service charge لیتے ہیں جو ایک معتد بہ مقدار ہے۔ اس مسئلہ میں سوال یہ ہے کہ کیا savings account میں پیسہ رکھنے کی اجازت ہوگی اور جو انٹرست مل جائے اس کو صحیح
مصرف میں خرچ کرے؟ بہ
صورت جواز، احوط کیا رہیگا؟ اگر دوسری بینک میں وہ کرایہ نہیں دینا پڑتا ہے اور ربا سے بچ
سکتے ہیں لیکن وہ گھر سے دور ہے اور اس میں انٹرنت بینکنگ کی گنجائش نہیں جس سے وقت اور گاڑی کے خرچہ کا ...
بسم
الله الرحمن الرحیم، محترم و مکرم مفتیان کرام، بعد سلام مسنون عرض یہ ہے کہ ربا کے بارے میں مشہور و
احوط مسئلہ یہ ہے کہ بینک
میں ایسی اکاونٹ میں پیسہ رکھے جائے جس سے انٹرست اور ربا ملتا ہی نہ ہو۔ یہ شکل اس سے بہتر
ہے اس سے کہ ربا لیکر فقراء کو بغیر نیت ثواب کے دے دینا۔ البتہ ایک مسئلہ یہ ہے کہ جس بینک میں سائل کا
پیسہ ہے اگر اس کو current
account میں رکھے جائے جس سے ربا نہیں دیا جاتا ہے تو وہ ہر مہینہ پانچ امریکی ڈالار
کا service charge لیتے ہیں جو ایک معتد بہ مقدار ہے۔ اس مسئلہ میں سوال یہ ہے کہ کیا savings account میں پیسہ رکھنے کی اجازت ہوگی اور جو انٹرست مل جائے اس کو صحیح
مصرف میں خرچ کرے؟ بہ
صورت جواز، احوط کیا رہیگا؟ اگر دوسری بینک میں وہ کرایہ نہیں دینا پڑتا ہے اور ربا سے بچ
سکتے ہیں لیکن وہ گھر سے دور ہے اور اس میں انٹرنت بینکنگ کی گنجائش نہیں جس سے وقت اور گاڑی کے خرچہ کا
نقصان ہو، تو پہلے بینک
میں ربا لیکر پیسہ رکھنا درست ہوگا؟ نیز احوط اور اتقی صورت کیا ہے؟ بندہ ہاشم محمد عفی عنہ باربڈوس، ویسٹ انڈیز
جواب نمبر: 12453
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 751=751/م
بینک میں روپیہ بحالت مجبوری رکھتے ہیں، اگر اپنے پاس ہی روپیہ بحفاظت رکھ سکتے ہیں تو بینک میں نہ رکھئے، یہ سب سے اتقی صورت ہے۔ اوراپنے پاس حفاظت دشوار ہو تو ایسی مجبوری میں بینک میں رکھنے کی اجازت ہے، البتہ ایسی صورت میں اتقی اور احوط یہ ہے کہ ایسے بینک میں رکھیں جس میں سودی لین دین سے بچاوٴ ہو، اور اگر یہ بھی دشوار ہو تو بحالت مجبوری سودی بینک میں روپیہ رکھ سکتے ہیں، لیکن انٹرسٹ کی رقم نکال کر فقراء پر بلانیت ثواب صدقہ کردیں، اس کو ذاتی استعمال میں صرف نہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند