• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 12272

    عنوان:

    میرے والد اپنے نام کے ساتھ شیخ لکھا کرتے تھے، مگر کہتے تھے کہ ہم شیخ نہیں ہیں لیکن مجھے نہیں معلوم کہ ہماری کون سی ذات ہے۔ کچھ رشتہ دار کہتے ہیں کہ ہم راجپوت ہیں، کچھ کہتے ہیں کہ ہم لوہار ترخان ہیں، کچھ کہتے ہیں کہ ہم برجی ہیں۔ لیکن شیخ نہیں ہیں، یہ بات تو پکی ہے۔ کچھ دن پہلے مجھے پرانے کاغذات ملے 1922کے۔ جس پر میرے پر دادا کے والد کی قوم نجار لکھی ہوئی تھی اور پیشہ گھڑی سازی لکھا ہوا تھا، جس سے میرے دل میں یہ بات پکی ہوگئی ہے کہ ہم نجار ہیں۔ یہ بھی مجھے معلوم ہے کہ میرے باپ دادا کا پیشہ گھڑی سازی ہی تھا یہ تو اور سب رشتہ داروں کو بھی پتہ ہے۔ (۱)سوال یہ ہے کہ مجھے اپنی ذات کون سی بتانی چاہیے کیوں کہ لوگ پوچھتے ہیں؟ (۲)کیا اپنی غلط ذات لکھنا گناہ کبیرہ ہے؟ او راگر صرف شوقیہ غلط ذات لکھی جائے کسی کو دھوکا دینا مقصود نہ ہو تو کیا پھر بھی گناہ ہے؟ (۳)نجار قوم/ذات کیا ہے؟ اوراس کی ابتداء کہاں سے ہوئی؟

    سوال:

    میرے والد اپنے نام کے ساتھ شیخ لکھا کرتے تھے، مگر کہتے تھے کہ ہم شیخ نہیں ہیں لیکن مجھے نہیں معلوم کہ ہماری کون سی ذات ہے۔ کچھ رشتہ دار کہتے ہیں کہ ہم راجپوت ہیں، کچھ کہتے ہیں کہ ہم لوہار ترخان ہیں، کچھ کہتے ہیں کہ ہم برجی ہیں۔ لیکن شیخ نہیں ہیں، یہ بات تو پکی ہے۔ کچھ دن پہلے مجھے پرانے کاغذات ملے 1922کے۔ جس پر میرے پر دادا کے والد کی قوم نجار لکھی ہوئی تھی اور پیشہ گھڑی سازی لکھا ہوا تھا، جس سے میرے دل میں یہ بات پکی ہوگئی ہے کہ ہم نجار ہیں۔ یہ بھی مجھے معلوم ہے کہ میرے باپ دادا کا پیشہ گھڑی سازی ہی تھا یہ تو اور سب رشتہ داروں کو بھی پتہ ہے۔ (۱)سوال یہ ہے کہ مجھے اپنی ذات کون سی بتانی چاہیے کیوں کہ لوگ پوچھتے ہیں؟ (۲)کیا اپنی غلط ذات لکھنا گناہ کبیرہ ہے؟ او راگر صرف شوقیہ غلط ذات لکھی جائے کسی کو دھوکا دینا مقصود نہ ہو تو کیا پھر بھی گناہ ہے؟ (۳)نجار قوم/ذات کیا ہے؟ اوراس کی ابتداء کہاں سے ہوئی؟

    جواب نمبر: 12272

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 690=690/م

     

    (۱) آپ کی ذات وبرادری جو آپ کے نزدیک ثابت ہے جس پر آپ کو یقین وشرح صدر ہے وہی ذات اپنی بتانی چاہیے۔

    (۲) جی ہاں، اپنی ذات غلط لکھنا بڑا گناہ ہے، شوقیہ غلط لکھنا بھی گنا ہے۔

    (۳) بڑھئی کا پیشہ اختیار کرنے والی قوم کو نجار کہتے ہیں، ابتداء کہاں سے ہوئی یہ معلوم نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند