اسٹاک ایکسچینج کے کاروبار کے بارے میں آپ
کی کیا رائے ہے؟ کیا کمپنیوں کے شیئر خریدنا او ران کا فروخت کرنا جائز ہے؟
سوال:
اسٹاک ایکسچینج کے کاروبار کے بارے میں آپ
کی کیا رائے ہے؟ کیا کمپنیوں کے شیئر خریدنا او ران کا فروخت کرنا جائز ہے؟
جواب نمبر: 1218701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 664=618/ب
اسٹاک ایکسچینج کے کاروبار کا طریقہٴ کار
تفصیل سے لکھیں، اس کے بعد اس کا شرعی حکم لکھا جائے گا۔ اگر شیر کمپنی جائز وحلال
کاروبار کرتی ہے اور سودی کمائی نہیں کرتی تو روپیہ لینے کے بعد سال چھ مہینہ کام
رکنے کے بعد جو منافع ہو اسے تقسیم کردے تو یہ صحیح ہے، اور آج کل جو طریقہ رائج
ہے کہ آج روپیہ جمع کیا اور ایک دو روز کے بعد شیر کا بھاؤ بڑھ گیا تو اسے فروخت
کردیا تو یہ روپیہ کا روپیہ سے کمانا خالص سود ہے، جو قطعی حرام ہے۔