• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 11342

    عنوان:

    کیا کسی شخص کے لیے مشت زنی کی اجازت ہے اگر وہ زنا سے بچنا چاہے ، چاہے وہ ننگی فلمیں دیکھتے ہوئے ایسا کرے تاکہ وہ کسی لڑکی کی عزت خراب کرنے سے بچنا چاہ رہا ہو؟ نیچے مدینہ یونیورسٹی کے مفتی کے فتوی کا انگریزی اقتباس ہے۔ لیکن آپ حضرات کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟

     میں نے پڑھا ہے کہ ایک نوجوان حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کی مجلس میں بیٹھا ہوا تھا اور ہر ایک کے جانے کا انتظار کررہا تھا، اس کے بعد اس نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے اس کے بارے میں پوچھا۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:باندی عورت کے ساتھ صحبت کرنا اس سے بہتر ہے،اور یہ زنا کرنے سے بہتر ہے۔ (البیہقی، ابن حزم المحلی)

    (۲)کیا یہ آدمی اگر مسجد میں کوئی بھی داڑھی والا آدمی جماعت کرنے کے لیے نہ ہو تو جب کہ یہ خود داڑھی رکھتا ہے جماعت کرا سکتا ہے؟ برائے کرم مطلع فرماویں۔

    سوال:

    کیا کسی شخص کے لیے مشت زنی کی اجازت ہے اگر وہ زنا سے بچنا چاہے ، چاہے وہ ننگی فلمیں دیکھتے ہوئے ایسا کرے تاکہ وہ کسی لڑکی کی عزت خراب کرنے سے بچنا چاہ رہا ہو؟ نیچے مدینہ یونیورسٹی کے مفتی کے فتوی کا انگریزی اقتباس ہے۔ لیکن آپ حضرات کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟

     میں نے پڑھا ہے کہ ایک نوجوان حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کی مجلس میں بیٹھا ہوا تھا اور ہر ایک کے جانے کا انتظار کررہا تھا، اس کے بعد اس نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے اس کے بارے میں پوچھا۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:باندی عورت کے ساتھ صحبت کرنا اس سے بہتر ہے،اور یہ زنا کرنے سے بہتر ہے۔ (البیہقی، ابن حزم المحلی)

    (۲)کیا یہ آدمی اگر مسجد میں کوئی بھی داڑھی والا آدمی جماعت کرنے کے لیے نہ ہو تو جب کہ یہ خود داڑھی رکھتا ہے جماعت کرا سکتا ہے؟ برائے کرم مطلع فرماویں۔

    جواب نمبر: 11342

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 521=386/ل

     

    مشت زنی شرعاً حرام ہے، البتہ اگر کسی شخص کو زنا کرنے سے کوئی چیز مانع نہ ہو اور وہ زنا کرنے پر پوری طرح قادر ہو ایسا شخص اگر مشت زنی کرلے تاکہ شہوت ختم ہوجائے اور زنا سے بچ جائے تو ممکن ہے کہ اس پر وبال نہ ہو۔

    (۲) اگر یہ آدمی اپنی اس حرکت سے توبہ کرچکا ہے اور مسائل نماز سے واقف بھی ہے تو اس کے پیچھے نماز بلاکراہت درست ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند