• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 11185

    عنوان:

    اگر کوئی دین دار آدمی راستہ پر کوئی قیمتی چیز یا روپیہ پڑا ہوئے دیکھے تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟ کیا اٹھانا چاہیے یا پھر چھوڑ دینا چاہیے؟ اگر اٹھایا تو کون اس کے مالک کو تلاش کرے گا یہ بہت مشکل کام ہے۔ اس لیے کیا اس کو دیکھ کر انجان بن کر چھوڑ کر آگے بڑھ جائے یا پھر اٹھالے؟ اگر نہ اٹھایا تو کیا گناہ ہوگا؟ (۲)اگر کتا اور خنزیر برتن چاٹ لیں تو اس کو پاک کرنے کا اسلامی طریقہ کیا ہے؟ (۳)کوئی کام سرکاری قانون کے مطابق جرم ہو اس سے بچنا یا قانون کے اصولوں کی پابندی کرنا کیا اسلام کے اعتبار سے فرض ہے یا مستحب؟ مثال کے طور پر موٹر سائیکل پر تین آدمی نہ بٹھانا ہیلمٹ پہننا وغیرہ وغیرہ؟

    سوال:

    اگر کوئی دین دار آدمی راستہ پر کوئی قیمتی چیز یا روپیہ پڑا ہوئے دیکھے تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟ کیا اٹھانا چاہیے یا پھر چھوڑ دینا چاہیے؟ اگر اٹھایا تو کون اس کے مالک کو تلاش کرے گا یہ بہت مشکل کام ہے۔ اس لیے کیا اس کو دیکھ کر انجان بن کر چھوڑ کر آگے بڑھ جائے یا پھر اٹھالے؟ اگر نہ اٹھایا تو کیا گناہ ہوگا؟ (۲)اگر کتا اور خنزیر برتن چاٹ لیں تو اس کو پاک کرنے کا اسلامی طریقہ کیا ہے؟ (۳)کوئی کام سرکاری قانون کے مطابق جرم ہو اس سے بچنا یا قانون کے اصولوں کی پابندی کرنا کیا اسلام کے اعتبار سے فرض ہے یا مستحب؟ مثال کے طور پر موٹر سائیکل پر تین آدمی نہ بٹھانا ہیلمٹ پہننا وغیرہ وغیرہ؟

    جواب نمبر: 11185

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 352=35/د

     

    (۱) اگر اس چیزکے مالک کو پہچانتا ہے اوراس تک پہنچاسکتا ہے اور چھوڑدینے میں ضائع ہوجانے کا اندیشہ ہے تو ایسی صورت میں اٹھالے اور مالک تک پہنچادے۔ (ب) اور اگر یہ امید ہو کہ مالک تلاش کرتا ہوا آئے گا تو نہ اٹھائے۔

    (۲) اوراگر مالک کو نہ پہچانتا ہو، یا اس تک پہونچانا ممکن نہ ہو تو اس صورت میں بھی نہ اٹھائے گا اور اگر اٹھالیا یا ضائع ہوجانے کے ڈر سے اٹھالیا تو جہاں جہاں اس کے مالک کا گمان ہو ایسی جگہوں میں اعلان کرے۔ اگر مالک دریافت ہوجائے تو بعد تحقیق اس کو حوالہ کردے او راکر عرصہ گذرگیا، ایک کا پتہ نہیں چلا تو مالک کی طرف سے نیت کرکے صدقہ کردے، پھر بعد میں اگر مالک مل جائے او راس صدقہ کو منظور کرلے تو ٹھیک ہے ورنہ اگر وہ اپنے حق کا مطالبہ کرے گا تو دینا پڑے گا۔

    (۲) تین مرتبہ رگڑکر دھولینے سے پاک ہوجائے گا، صابن یا مٹی کا استعمال کرلے تو بہتر ہے۔

    (۳) ایسے انتظامی امور کی پابندی کرنی چاہیے، پھر جب رعایا کی مصلحت سے بنائے گئے ہیں تو اُس کی پابندی کرکے خود ضرر سے بچنا اور دوسروں کو ضرر سے بچانا شرعًا بھی ضروری ہوجاتا ہے، البتہ تاکید کے درجات موقعہ ومحل یا قانون کی نوعیت کے لحاظ سے مختلف ہوسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند