متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 10548
کیا اسرائیلی چیزیں بائیکاٹ کرنے میں وہ بھی شامل ہیں جو فی الوقت استعمال میں ہیں؟ جذبات کا تقاضا تو یہی ہے کہ چھوڑدیا جائے او رپھینک دیا جائے لیکن شریعت اس کے بارے میں کیا کہتی ہے؟ کیا ہم اپنے نوکیا موبائل بھی پھینک دیں؟ ایسی حالت میں تقوے والے کا کیا عمل ہونا چاہیے؟
کیا اسرائیلی چیزیں بائیکاٹ کرنے میں وہ بھی شامل ہیں جو فی الوقت استعمال میں ہیں؟ جذبات کا تقاضا تو یہی ہے کہ چھوڑدیا جائے او رپھینک دیا جائے لیکن شریعت اس کے بارے میں کیا کہتی ہے؟ کیا ہم اپنے نوکیا موبائل بھی پھینک دیں؟ ایسی حالت میں تقوے والے کا کیا عمل ہونا چاہیے؟
جواب نمبر: 10548
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 133=152/ د
حلال وجائز اشیاء کے استعمال کرنے کی گنجائش ہے، اور ترک کردینا غیرت ایمانی کا تقاضا ہے، جذبات کے تقاضے سے استعمال چھوڑدینا یا اشیاء کو پھینک دینا واجب نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند