• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 1051

    عنوان: جس موابائل میں فحش فلمیں اور گانے ہوں اس کو جیب میں رکھ نماز پڑھنا کیسا ہے؟

    سوال:

    آج کے زمانے میں لوگ موبائل فون میں بہت سی فحش فلمیں اور گانے ڈال کر نماز پڑھتے ہیں، کیا اس طرح کا موبائل فون اپنے پاس رکھ کر نماز ہوگی؟ اگر آپ کا جواب یہ ہو کہ یہ ضرورت کی چیز ہے، توضرورت کی چیز کے لیے سادہ موبائل بھی استعمال ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ لوگ تصویریں بھی موبائل فون سے نکالتے ہیں اور نماز میں موبائل فون بند نہیں کرتے اور نماز کے دوران ہی گھنٹی بجنی شروع ہوجاتی ہے، تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ مفصل جواب تحریر فرمائیں۔

    جواب نمبر: 1051

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 325/د = 323/د)

     

    موبائل فون سے فحش فلمیں دیکھنا اور فحش گانے سننا ناجائز ہے اس لیے ایسے موبائل کا رکھنا جس میں آدمی نے خود فلمیں اور گانے ریکارڈ کررکھے ہیں کراہت سے خالی نہیں۔ بغیر موبائل بند کیے نماز پڑھنا بھی مکروہ ہے۔ فإنہ یکرہ لأنہ یلھي المصلي (شامي: ج۱ ص۴۸۷) اس لیے لوگوں کو پابندی کے ساتھ نماز سے قبل موبائل بند کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے اگر لاپروائی سے موبائل بند نہیں کیا اور گھنٹی بجنے لگی تو سب نمازیوں کی نماز میں خلل پیدا کرنے کا گناہ ہوگا۔ او راگر غلطی سے اتفاقاً بند کرنا بھول گیا اور نماز میں گھنٹی بجنے لگی تو اگر عمل قلیل سے اس کو بند کرنا ممکن ہو تو بند کردے نہیں تو فوراً اپنی نماز توڑکر گھنٹی بند کرے تاکہ اور نمازیوں کی نماز میں خلل نہ ہو۔ وقال في الشامي: ویباح قطعھا? ویتسحب لمدافعة الأخبثین وفي شرح المنیة من أنہ إذا کان ذلک یشغلہ أي یشغل قلبہ عن الصلاة وخشوعھا فأتمھا یأثم لأدائھا مع الکراھة التحریمیة ومقتضی ہذا إن القطع واجب.


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند