• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 10473

    عنوان:

    میرا سوال چوری کے سامان اور رشوت کے بارے میں ہے ۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا مجبوراً یا ضرورت پڑنے پر چوری کا سامان لینا اوررشوت دینا جائز ہے؟ اور اگر ان دو وجوہات کے بغیر گزارہ نہ ہو تو، کیوں کہ یہ چیزیں زیادہ تر ہر جگہ آرہی ہے تو پھر کیا کرنا چاہیے؟

    سوال:

    میرا سوال چوری کے سامان اور رشوت کے بارے میں ہے ۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا مجبوراً یا ضرورت پڑنے پر چوری کا سامان لینا اوررشوت دینا جائز ہے؟ اور اگر ان دو وجوہات کے بغیر گزارہ نہ ہو تو، کیوں کہ یہ چیزیں زیادہ تر ہر جگہ آرہی ہے تو پھر کیا کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 10473

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 213=193/ ب

     

    جب آپ کے علم میں ہے کہ یہ چوری کا سامان ہے پھر اس کا خریدنا ضرورت پڑنے پر بھی ناجائز وحرام ہے، چنانچہ علامہ شامی رقم طراز ہیں: الحرام ینتقل أي تنتقل حرمتہ وإن تداولتہ الأیدي وإن تبدلت الأملاک (شامی: ۱/۳۰۰) البتہ اپنے واجبی حق کی وصولی کے لیے رشوت دینے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند