متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 10103
آفس میں ایک عیسا ئی آدمی نعتل کے دوسرے دن کیک کھلاتا ہے۔ کیا ہم یہ کھا سکتے ہیں؟ اگر گناہ ہے تو کفارہ کی کیا صورت ہے؟
آفس میں ایک عیسا ئی آدمی نعتل کے دوسرے دن کیک کھلاتا ہے۔ کیا ہم یہ کھا سکتے ہیں؟ اگر گناہ ہے تو کفارہ کی کیا صورت ہے؟
جواب نمبر: 1010330-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 80=76/ ل
نعتل کے دن کیک کاٹنا عیسائیوں کا مذہبی شعار ہے، اس لیے مسلمانوں کو اس میں شرکت کرنا جائز نہیں۔ البتہ اس کیک کو اگر کوئی عیسائی کھلادے تو اس کا کھانا حرام نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں فوٹوگرافر کی دکان کرنا چاہتاہوں جس میں صرف پاسپورٹ سائز کے فوٹو یا سرکاری کاموں میں استعمال ہونے والے فوٹو ہی کھینچوں گا۔ کیا شریعت کی روشنی میں یہ جائز ہے؟
2856 مناظربراہ کرم، میوزک کی ممانعت پر حدیث لکھیں۔
3673 مناظرحکومت سے لکھی بھنڈر کے نام سے رقم لینا
2032 مناظرکیا ایسے کمرہ میں بیوی کے ساتھ ہمبستری کی جاسکتی ہے جس میں کہ اللہ جل جلالہ یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کے طغرے ہوں جب کہ دوران ہمبستری کے کبھی چادر سرک بھی جاتی ہے؟
3580 مناظر