• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 8799

    عنوان:

    میں حنفی مسلک سے ہوں۔ کیا عورت پر مسجد حرام اورمسجد نبوی میں جماعت سے نماز ہے؟ یا ان کو وہاں ہوٹل میں نماز پڑھنی چاہیے؟ کیاہم احرام کی حالت میں چادر وغیرہ اوڑھ سکتے ہیں؟ میں چالیس دن حج کے لیے جارہا ہوں مجھ کو قصر نماز کہاں پڑھنی ہوگی (مکہ/مدینہ)؟

    سوال:

    میں حنفی مسلک سے ہوں۔ کیا عورت پر مسجد حرام اورمسجد نبوی میں جماعت سے نماز ہے؟ یا ان کو وہاں ہوٹل میں نماز پڑھنی چاہیے؟ کیاہم احرام کی حالت میں چادر وغیرہ اوڑھ سکتے ہیں؟ میں چالیس دن حج کے لیے جارہا ہوں مجھ کو قصر نماز کہاں پڑھنی ہوگی (مکہ/مدینہ)؟

    جواب نمبر: 8799

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2323=1913/ب

     

    جس طرح عورتوں کا اپنے وطن میں تنہا گھروں میں نماز پڑھنا افضل وبہتر ہے، اسی طرح مکہ ومدینہ میں نماز کا جو ثواب حرم اور مسجد نبوی کا ہوتا ہے وہ ان کو گھروں پر پڑھنے سے زیادہ ملتا ہے جو مسجد میں ملتا ہے، البتہ اگر کوئی عورت پڑھے تو نماز ادا ہوجاتی ہے بشرطیکہ مردوں کے درمیان کھڑی نہ ہو کیونکہ ان کے درمیان کھڑے ہونے سے تین مرد کی نماز فاسد ہوجاتی ہے۔

    (۲) ایک چادر احرام کے لیے ناکافی ہو تو دو چادروں کو (آپس میں ملاکر)سی لیا ہو تو ایسی سلی ہوئی چادر سے احرام باندھ سکتے ہیں۔

    (۳) مکہ معظمہ کے اندر اگر پندرہ دن یا اس سے زائد ٹھہرنے کی نیت ہو تو وہاں تنہا نماز پڑھنے کی صورت میں پوری پوری نماز پڑھنی ہوگی ، البتہ امام کے پیچھے اگر اقتداء کرے تو بہرحال پوری نماز پڑھنی ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند