عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 8693
میری بیوی کے پاس 23/تولہ سونا ہے۔ میں اس سے کہتا رہتا ہوں کہ اس کے اوپرحج فرض ہے اور اس کوان زیورات کو بیچنا ضروری ہے۔ کیا اس کو (بیوی)حج کے لیے اپنے اور اپنے محرم کے پیسوں کا انتظام کرنے کے لیے ان زیورات کا فروخت کرنا ضروری ہے یا اس کو اور کیا کرنا چاہیے؟ میرے پاس ذاتی طور پر زیادہ پیسہ نہیں ہے اور میرے اوپر حج فرض نہیں ہے۔
میری بیوی کے پاس 23/تولہ سونا ہے۔ میں اس سے کہتا رہتا ہوں کہ اس کے اوپرحج فرض ہے اور اس کوان زیورات کو بیچنا ضروری ہے۔ کیا اس کو (بیوی)حج کے لیے اپنے اور اپنے محرم کے پیسوں کا انتظام کرنے کے لیے ان زیورات کا فروخت کرنا ضروری ہے یا اس کو اور کیا کرنا چاہیے؟ میرے پاس ذاتی طور پر زیادہ پیسہ نہیں ہے اور میرے اوپر حج فرض نہیں ہے۔
جواب نمبر: 8693
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1441=1206/ل
اگر اس 23 تولہ سونے کی قیمت اتنی ہوجاتی ہے جو آپ کی بیوی اور محرم یا شوہر جس کو لے جانا چاہے اس کے اخراجات (جانے سے واپس ہونے تک) کے لیے کافی ہو تو پھر آپ کی بیوی پر حج فرض ہے اور اسے وہ 23 تولہ سونا فروخت کرکے حج کرنا ضروری ہے،ورنہ وہ سخت وعید کی مستحق ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند