• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 69581

    عنوان: میرے والد پر حج فرض تھا،مگر بوڑھاپے کی وجہ سے وہ حج نہیں کرسکے

    سوال: میں اپنے مرحوم والد کی طرف سے حج بدل کے بارے میں پوچھ رہاہوں جس کے لیے میں اس سال جارہاہوں، ان شاء اللہ ۔ یہ میرا دوسرا حج ہے۔ میرے والد پر حج فرض تھا،مگر بوڑھاپے کی وجہ سے وہ حج نہیں کرسکے، انہوں نے اپنے حج کے بارے میں حج بدل کیمتعلق کوئی وصیت نہیں کی ہے اور نہ انہوں نے کوئی جائداد اور پیسے چھوڑے ہیں، حج کرنے کی ان کی خواہش تھی ، مگر نہیں کرسکے، میں ان کی طرف سے حج کرنا چاہتاہوں۔ مجھے معلوم ہوا کہ حج بدل افراد ہونا چاہئے۔ میری فلائٹ اس مہینے کی اکتیس تاریخ کو ہے جو بدل نہیں سکتی ، اس لیے مجھے اگلے مہینے کی گیارہویں تاریخ تک احرام ہونا پڑے جو میرے لیے بہت مشکل ہے۔ کیا میں حج تمتع کرسکتاہوں؟ براہ کرم، مشورہ دیں۔ جزاک اللہ ۔ میرے اور میری فیملی کے دعا کریں۔

    جواب نمبر: 69581

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 940-937/B=12/1437

    جب والد مرحوم نے کوئی جائداد یا پیسے نہیں چھوڑے نہ ہی حج کی وصیت کی ہے صرف ان کی خواہش حج کی تھی مگر وہ پوری نہ کرسکے تو ایسی صورت میں آپ ان کی طرف سے جو حج کریں گے وہ نفلی حج ہوگا، جی چاہے تو آپ تمتع کریں، جی چاہے افراد کریں، سب کا ثواب والد مرحوم کو پہنچا دیں، تمتع کرنے کی صورت میں قربانی بھی کرنی ہوگی۔ پھر والد مرحوم کو اس کا ثواب بھی پہنچا دیں۔ ہم آپ کے لیے اور آپ کے فیملی کے لیے دعا کرتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند