• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 69321

    عنوان: اگر بغیراحرام کے میقات سے گزر جائے مجبوری کی وجہ سے اور پھر میقات آنے پر قضاء عمرے کی نیت کرلے ، تلبیہ بھی پڑھ لے تو اس کا کیا حکم ہے ؟

    سوال: اگر بغیراحرام کے میقات سے گزر جائے مجبوری کی وجہ سے اور پھر میقات آنے پر قضاء عمرے کی نیت کرلے ، تلبیہ بھی پڑھ لے تو اس کا کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 69321

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1389-1453/L=01/1438 اگر کوئی شخص بغیر احرام کے میقات سے گذر جائے اور پھر میقات آکر عمرہ کی نیت سے تلبیہ پڑھ کر مکہ چلا جائے او رعمرہ کرلے تو بغیر احرام میقات سے گذرنے کی وجہ سے جو دم واجب ہوا تھا وہ ساقط ہوجائے گا۔ قال فی البحر: من جاوز آخر المواقیت بغیر احرامٍ ثم عاد إلیہ وہو محرم سقط عنہ الدم الذی لزمہ بالمجاوزة بغیر احرامٍ، لأنہ قد تدارک ما فاتہ۔ أطلق الاحرام مثل احرام الحج فرضاً کان أو نفلاً واحرام العمرة وأشار إلی أنہ لوعاد بغیر احرامٍ ثم أحرم منہ فإنہ یسقط الدم بالأولیٰ؛ لأنہ أنشأ التلبیة الواجبة عند ابتداء الاحرام ولہذا کان السقوط متفقاً علیہ۔ (البحرائق: ۳/۸۵، ومثلہ فی الہندیہ: ۱/۲۸۷، والبدائع: ۲/۲۷۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند