عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 60819
جواب نمبر: 60819
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 776-741/Sn=11/1436-U ذی الحجہ کے ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۳، تاریخوں یعنی کل پانچ دنوں میں حج کے بنیادی افعال اد ا کیے جاتے ہیں۔ شوال سے حج کے مہینے شروع ہونے کا حاصل یہ ہے کہ اس سے پہلے حج کا احرام باندھنا جائز نہیں ہے، بعض ائمہ کے نزدیک تو قبل شوال کے احرام سے حج کی ادائیگی ہی نہیں ہوسکتی، امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اس ”احرام“ سے حج تو ادا ہوجائے گا؛ مگر مکروہ ہوگا (معارف القرآن، ۱/۴۸۲، تفسیر آیت: ۱۹۷، سورہٴ بقرہ) خلاصہ یہ ہے کہ حج کے بنیادی افعال جیسے وقوف عرفہ، وقوفِ مزدلفہ، رمی جمرات تو ان کے معینہ تاریخوں ہی میں ادا کیے جائیں گے، ان سے پہلے نہیں؛ ہاں حج ے مہینے شروع ہوتے ہی حج کا احرام باندھنا جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند