عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 602042
لاعلمی میں بغیر وضو طوافِ زیارت كرلے تو كیا حكم ہے؟
لاعلمی کی وجہ سے بغیر وضو طواف زیارت کرنا کیایہ طواف ہوجائیگا کہ نہیں؟
جواب نمبر: 602042
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 375-290/D=06/1442
بغیر وضوء طواف زیارت کرنا حرام ہے۔ اگر طواف کے سات چکر یا چار اور اس سے زاید چکر بلا وضوء کئے تو ایک بکری کی قربانی اس کے ذمہ لازم ہے۔ لیکن اگر بعد میں باوضو ہوکر طواف کا اعادہ کرلیا تو دم ساقط ہوجائے گا؛ البتہ مستحب ہے کہ ایک چکر کے بدلے ایک صدقہ فطر کے بقدر صدقہ کردے۔
ولو طاف للزیارة کلہ أو اکثرہ محدثا فعلیہ شاة ویعید طاہراً استحباباً وقیل حتما ، فان اعادہ سقط عنہ الدم سواء اعادہ فی ایام النحر او بعدہا ولا شيء علیہ للتاخیر (ص: 351، غنیة الناسک فی بغیة المناسک)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند