عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 600753
عمرے کے دوران فیس ماسک پہننا کیسا ہے جبکہ دو وجوہات داعی ہوں - ایک تو کرونا وائرس سے حفاظت دوسرے سعودی حکومت کی اس بارے میں پابندی؟
جواب نمبر: 600753
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:134-115/sd=3/1442
اگر ماسک چہرے کے چوتھائی یا اس سے زیادہ حصہ کو چھپالے ، جیساکہ مروجہ ماسک میں عموما چوتھائی حصہ چھپ جاتا ہے ، تو اگر کوئی شخص حالت احرام میں پوارا دن یا پوری رات ایسا ماسک پہنے رکھے تو وہ گنہگار ہوگا اور دم دینا لازم ہوگا اور ایک دن یا ایک رات سے کم پہننے کی صورت میں صدقہ لازم ہوگا اور اگر کوئی شخص کسی عذر بیماری یا قانونی مجبوری کی وجہ سے ماسک پہنے گا تو وہ گناہگار نہیں ہوگا، تاہم حسب تفصیل دم یا صدقہ واجب ہوگا۔
أما تعصیب الرأس و الوجہ فمکروہ مطلقاً، موجب للجزاء بعذر أو بغیر عذر، للتغلیظ إلا ان صاحب العذر غیر آثم". (غنیة الناسک، باب الإحرام، فصل فی مکروہات الإحرام، ص: ۱۹، ط: إدارة القرآن) "و لو عصب رأسہ أو وجہہ یومًا أو لیلةً فعلیہ صدقة، إلا ان یأخذ قدر الربع فدم". (غنیة الناسک، باب الجنایات، الفصل الثالث: فی تغطیة الرأس و الوجہ، ص: ۴۵۲، ط: إدارة القرآن)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند