عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 58417
جواب نمبر: 58417
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 549-549/M=6/1436-U حج میں جانے سے پہلے لوگوں سے مل کر جانا، یا لوگوں کو بتاکر جانا یا ان کو کھانا کھلانا: ان میں سے کوئی امر بھی ضروری نہیں ہے، بعض لوگ کھانا کھلانے کو ضروری سمجھتے ہیں سو یہ غلط ہے، کسی کو بتائے بغیر حج کے لیے جانا بلاکراہت درست ہے، جس طرح نماز کے لیے جاتے ہوئے کسی سے مل کر یا بتاکر جانا ضروری نہیں، اسی طرح حج بھی ہے، البتہ حج کا معاملہ دیگر عبادات سے اس معنی کر کچھ مختلف ہے کہ اس میں آدمی لمبا سفر ے کرکے جاتا ہے، کچھ دنوں تک کے لیے لوگوں سے جدا ہوتا ہے، موت وحیات کا کچھ پتہ نہیں ہوتا، اس لیے بہتر یہ ہے کہ اپنے رشتے داروں، دوست واحباب وغیرہم سے مل کر جائے ان سے معافی تلافی کرلے، کسی کا کوئی حق ہو اس کو ادا کرکے ذمہ فارغ کرلے، حج کے مسائل وآداب کی جانکاری کے لیے کتاب ”معلّم الحجاج“ اور ”آسان حج وعمرہ“ دیکھئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند