• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 57443

    عنوان: اگر کوئی مشکوک یا جائز اور نا جائز ملی ہوئی آمدنی والا آدمی حج بدل کے لیے بھیجنا چاہے اور جس آدمی کے لیے بھیج رہا ہو وہ نماز بھی نہ پڑھتا ہو تو کیا جانا جائز ہے؟ یا پھر کیا کرنا چاہیے؟

    سوال: اگر کوئی مشکوک یا جائز اور نا جائز ملی ہوئی آمدنی والا آدمی حج بدل کے لیے بھیجنا چاہے اور جس آدمی کے لیے بھیج رہا ہو وہ نماز بھی نہ پڑھتا ہو تو کیا جانا جائز ہے؟ یا پھر کیا کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 57443

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 236-201/Sn=4/1436-U صورت مسئولہ میں اگر حج بدل کے لیے بھیجنے و الے شخص کی غالب آمدنی حلال ہے یا غالب آمدنی حرام ہے؛ لیکن وہ یہ تصریح کردے کہ حج کے لیے جو رقم دے رہا ہوں وہ حلال آمدنی کی ہے تو اس رقم سے حج بدل میں جانے کی گنجائش ہے، نماز، روزہ حج وغیرہ ہرایک مستقل رکن ہے؛ لہٰذا اگر کوئی شخص نماز نہ بھی پڑھے پھر بھی اس کی طرف سے ”حج بدل“ کرنے میں حرج نہیں ہے، گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند