• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 55413

    عنوان: عدت كے دروان حج كرنا

    سوال: میرے پڑوس میں ایک خاتون ہے ، عمر ۷۰ سال ہے ، وہ 2014 میں اپنے بیٹے اور بیٹی کے ساتھ حج کرنا چاہتی ہے، کیوں کہ ان کے شوہر نے پہلے ہی حج کرلیا ہے اور انہوں نے ٹور آپریریٹر کو پیسے بھی دیدیئے ہیں، لیکن پندرہ دن پہلے گردہ فیل ہونے کی وجہ سے ان کے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ وہ حج پر جائیں گی یا چار مہینے دس دن کی عدات گذاریں گی؟ کیوں کہ وہ اس وقت عدت میں ہیں۔ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 55413

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1212-965/D=11/1435-U عدت کی حالت میں عورت کو حج کے لیے سفر کرنے کی شرعا اجازت نہیں، اگر جائے گی تو گنہ گار ہوگی آئندہ سال یا جب منظوری مل جائے محرم کے ہمراہ حج کے لیے جائے، اگر خدانخواستہ آخر تک اجازت نہ ملی یا محرم نہ مل سکا تو حج بدل کی وصیت کرجائے۔ ومع عدة أي فلا یجب علیھا الحج إذا وجدت أیة عدة کانت أي سواء کانت عدة وفاة أو طلاق بائن أو رجعي․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند