عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 48816
جواب نمبر: 48816
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 6-12/B=1/1435-U اس مسئلہ میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، آپ کے ذمہ پہلے اپنے والدین کو حج کے لیے بھیجنا ضروری نہیں، آپ انھیں چھوڑکر تنہا حج کے لیے جاسکتے ہیں، بعد میں اللہ تعالیٰ وسعت دے تو والدین کو بھی حج کے لیے بھیج سکتے ہیں، بیٹے پر اگر حج فرض ہوگیا ہے تو پہلے اسے ہی جانا چاہیے، مسئلہ یہی ہے، پہلے اپنا فریضہٴ حج ادا کرلے اس کے بعد اپنے ماں باپ کو حج کرائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند