• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 48632

    عنوان: میں ہندوستانی ہوں اور گیا رہ سال سے مکہ مکرمہ میں رہتاہوں ، میں اس ماہ یعنی ذی قعدہ میں مدینہ منورہ گیا تھا ، واپس ہوتے وقت میں نے ذو الحلیفہ (بیر علی) سے احرام باندھا ، میں چونکہ حنفی مسلک پر عمل کرتاہوں۔ اب اگر میں اس سال حج کروں توکیا یہ افراد ہوگا یا تمتع ہوگا ؟ اگر افراد ہوگا تو کیا مجھے دم دینا ہوگا؟ براہ کرم، حنفی مسلک کے مطابق جواب دیں۔

    سوال: میں ہندوستانی ہوں اور گیا رہ سال سے مکہ مکرمہ میں رہتاہوں ، میں اس ماہ یعنی ذی قعدہ میں مدینہ منورہ گیا تھا ، واپس ہوتے وقت میں نے ذو الحلیفہ (بیر علی) سے احرام باندھا ، میں چونکہ حنفی مسلک پر عمل کرتاہوں۔ اب اگر میں اس سال حج کروں توکیا یہ افراد ہوگا یا تمتع ہوگا ؟ اگر افراد ہوگا تو کیا مجھے دم دینا ہوگا؟ براہ کرم، حنفی مسلک کے مطابق جواب دیں۔

    جواب نمبر: 48632

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1447-1446/N=12/1434-U صورت مسئولہ میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے مسلک -جو مفتی بہ ہے- کے مطابق اس سال آپ کا حج حج افراد ہوگا، حج تمتع نہ ہوگا اورآپ کو دم تمتع دینے کی ضرورت نہیں، البتہ صاحبین رحمہما اللہ کے نزدیک آپ کا حج حج تمتع ہوگا، پس اگر آپ احتیاطاً دم تمتع دیدیں تو اس میں کچھ حرج نہیں، غنیة الناسک (ص۲۷۶ مطبوعہ مکتبہ یادگار شیخ سہارنپور) میں تمتع کی شرائط میں ہے: ”التاسع أن لا یدخل علیہ أشہر الحج وہو حلال بمکة أو ما حولہا أو محرم طاف لعمرتہ أکثرہ قبلہا حتی لو أحرم بعمرة أخری وحج من عامہ لا یکون متمتعا إلا أن یعود إلی أہلہ فیحرم بہا فیکون متمتعا اتفاقا أو إلی خارج المیقات فیکون متمتعا عندہما اھ ومثلہ في ص ۲۸۳ منہ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند