• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 48256

    عنوان: میرا وضو جلد ٹوٹ جاتا ہے افعال حج كس طرح ادا كروں؟

    سوال: میرا اس سال حج کا ارادہ ہے، کچھ سوالات کے جواب عنایت فرمائیں۔ (۱) میرا وضو اکثر جلد ہی ٹوٹ جاتاہے ، یہ فرمائیں کہ کون سے کون سے وقت دوران ارکان حج وضو ضروری ہے؟ اور اگر ان ارکان کی ادائیگی کے دوران گیس کی وجہ سے وضو ٹوٹ جائے تو کیا کرنا ہوگا؟ جیسے کہ آپ کو معلوم ہے کہ بہت بھیڑ ہوتی ہے اور وضو کرنے کی دوری بھی حج میں ہوتی ہے۔ (۲)کیا احرام تولیہ کا بھی لے سکتے ہیں؟(۳) وہ کون سے ارکان حج ہیں کہ جن کی ادائیگی اگر کرلیں تو حج ہوجاتاہے؟ (۴) ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ استنجاء میں مجھے دس سے پندرہ منٹ لگتے ہیں، وہ بھی تھوڑا قدم چلتاہوں تاکہ قطرے اگر نکلیں تو خشک ہو کر سکھ جائیں، اس کے بعد بھی مجھے شک رہتاہے تو ٹشوپیپر انڈروئیر میں رکھ لیتاہوں اور نماز کے وقت نکال دیتاہوں، احرام میں تو یہ ممکن نہیں ہوگا اور ٹوائلیٹ وغیرہ بھی بہت کم جگہ والے ہوتے ہیں جہاں چند قدم چلنا بھی دشوار ہے۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 48256

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1280-1280/M=11/1434-U (۱) افعال حج میں سے صرف طواف کے لیے وضو ضروری ہے، اگر طواف کے دوران وضو ٹوٹ جائے تو طواف کو وہیں روک دیں اور وضو کرکے جس جگہ سے چھوڑا ہے وہاں سے بقیہ طواف پورا کریں، اور اگر اس چکر کو حجر اسود سے شروع کریں تو بہتر ہے۔ (۲) تولیہ کا احرام لے سکتے ہیں۔ (۳) حج کا احرام شرط ہے جیسے وضو نماز کے لیے، اور حج کے ارکان میں دو چیزیں ہیں (۱) وقوف عرفہ اور (۲) طواف زیارت۔ ان دونوں کی ادائیگی نہایت ضروری ہے، ان میں سے کوئی بھی عمل چھوٹ گیا چاہے سہواً ہو تو حج نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ بہت سے ا فعال واجب ہیں جیسے صفا مروہ کے درمیان سعی کرنا، رمی جمار، قارن ومتمتع پر قربانی کرنا، حلق کرنا وغیرہ، ان کے ترک سے دم واجب ہوتا ہے۔ کچھ واجبات وہ ہیں جن کے ترک سے دم واجب نہیں ہوتا۔ ہردوقسم کے واجبات کی ادائیگی بھی اہم ہے۔ کچھ افعال مسنون ہیں اور کچھ مستحبات ہیں حج کے ضروری مسائل واحکام کو مقامی کسی معتبر عالم یا مفتی سے سمجھ لینا چاہیے۔’معلّم الحجاج‘ یا ’انوار مناسک‘ کتاب اردو میں ہے اگر اس کو منگواکر مطالعہ کریں تو بھی مفید ہوگا۔ (۴) استنجاء کے بعد آنے والے قطرات کو خشک کرنے کے لیے جو عمل آپ کرتے ہیں یعنی چند قدم چلنا اور پھر ٹشو پیپر کے ذریعہ قطرہ خشک کرنا یہ آپ حالت احرام میں بھی کرسکتے ہیں، حرم میں جو ٹوائلیٹ بنے ہیں ان کے اندر اگر چلنا ممکن نہ ہو تو وہیں استبراء کرلیں ورنہ باہر چند قدم چل کر قطرہ آنے پر ٹوائلیٹ کے اندر چلے جائیں اور پانی سے دھوکر طہارت ونظافت حاصل کرلیں، حالت احرام میں لنگوٹ باندھ سکتے ہیں، قطرہ اس میں لگ جائے تو اس کو دھولیں یا بدل لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند