عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 48256
جواب نمبر: 48256
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1280-1280/M=11/1434-U (۱) افعال حج میں سے صرف طواف کے لیے وضو ضروری ہے، اگر طواف کے دوران وضو ٹوٹ جائے تو طواف کو وہیں روک دیں اور وضو کرکے جس جگہ سے چھوڑا ہے وہاں سے بقیہ طواف پورا کریں، اور اگر اس چکر کو حجر اسود سے شروع کریں تو بہتر ہے۔ (۲) تولیہ کا احرام لے سکتے ہیں۔ (۳) حج کا احرام شرط ہے جیسے وضو نماز کے لیے، اور حج کے ارکان میں دو چیزیں ہیں (۱) وقوف عرفہ اور (۲) طواف زیارت۔ ان دونوں کی ادائیگی نہایت ضروری ہے، ان میں سے کوئی بھی عمل چھوٹ گیا چاہے سہواً ہو تو حج نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ بہت سے ا فعال واجب ہیں جیسے صفا مروہ کے درمیان سعی کرنا، رمی جمار، قارن ومتمتع پر قربانی کرنا، حلق کرنا وغیرہ، ان کے ترک سے دم واجب ہوتا ہے۔ کچھ واجبات وہ ہیں جن کے ترک سے دم واجب نہیں ہوتا۔ ہردوقسم کے واجبات کی ادائیگی بھی اہم ہے۔ کچھ افعال مسنون ہیں اور کچھ مستحبات ہیں حج کے ضروری مسائل واحکام کو مقامی کسی معتبر عالم یا مفتی سے سمجھ لینا چاہیے۔’معلّم الحجاج‘ یا ’انوار مناسک‘ کتاب اردو میں ہے اگر اس کو منگواکر مطالعہ کریں تو بھی مفید ہوگا۔ (۴) استنجاء کے بعد آنے والے قطرات کو خشک کرنے کے لیے جو عمل آپ کرتے ہیں یعنی چند قدم چلنا اور پھر ٹشو پیپر کے ذریعہ قطرہ خشک کرنا یہ آپ حالت احرام میں بھی کرسکتے ہیں، حرم میں جو ٹوائلیٹ بنے ہیں ان کے اندر اگر چلنا ممکن نہ ہو تو وہیں استبراء کرلیں ورنہ باہر چند قدم چل کر قطرہ آنے پر ٹوائلیٹ کے اندر چلے جائیں اور پانی سے دھوکر طہارت ونظافت حاصل کرلیں، حالت احرام میں لنگوٹ باندھ سکتے ہیں، قطرہ اس میں لگ جائے تو اس کو دھولیں یا بدل لیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند