• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 47771

    عنوان: طواف قدوم حرم میں رہنے والوں کے لیے نہیں ہے، بلکہ حرم سے باہر رہنے والوں کے لیے یعنی آفاقی کے لیے ہے

    سوال: میں مکّہ میں حدود حرم میں رہتا ہوں - اور اس سال میں حج کا ارادہ رکھتا ہوں - میں حج مفرد کرونگا میرے ساتھ میری اہلیہ بھی ہیں اور وو بھی میرے ساتھ حج کا ارادہ رکھتی ہیں --- میرا سوال یہ ہے - ۱- اگر وہ ۸ زی الحج سے پہلے ناپاک ہو جاتی ہیں اور انکے آییام ۱۲-۱۳ تک کھینچتے ہیں تو انکا طواف قدوم اور طواف زیارت کا کیا بنے گا ۲- حج مفرد میں مکّہ میں چونکی حدود حرم میں رہتا ہوں تو میرے لئے 9 -۱۱-۱۲ کی رات کو مینہ میں قیام کے کیا احکام ہیں کیا یہ میرے لئے واجب ہے یا میں اپنے گھر رہ سکتا ہوں اور صرف کنکری مارنے منی جاؤں ۳- ۲۰۰۶ میں میں اپنی اہلیہ کے ساتھ انڈیا سے حج کر چکا ہوں اور اس وقت ہماری بلڈنگ میں کچھ لوگ ہے تھے کی ہماری قربانی کرا دینگے اور ہمنے پیسے جما کر دے تھے اور ۱۰ ویں کو کنکری مار کے انکے دے ہوئے وقت کے مطابق قربانی کا انتظار کرکے حلق کروا لیا تھا - چنکی وو پہلا سعودیہ کا سفر تھا اسلئے اعتبار تھا کی یہاں دھوکہ ڈھڈی کیوں ہوگی لیکن اب یہاں آ کر پتا چلا کی ایسے معاملوں میں بہت دھوکہ ہوتا ہے - تو اب ایسے صورت میں میں کیا کروں

    جواب نمبر: 47771

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1363-1036/B=11/1434-U طواف قدوم حرم میں رہنے والوں کے لیے نہیں ہے، بلکہ حرم سے باہر رہنے والوں کے لیے یعنی آفاقی کے لیے ہے، رہا طواف زیارت کامسئلہ توا گر عورت ۱۲/ ذی الحجہ تک حیض سے پاک نہ ہوسکی تو ۱۲ کے بعد جب پاک ہوجائے اس وقت طواف زیارت کرے، اس کا طواف زیارت صحیح ہوجائے گا اور اس پر کوئی دم واجب نہ ہوگا۔ اگر عورت کو ۸/ ذی الحجہ سے پہلے ہی حیض شروع ہوگیا تو وہ اسی حالت میں احرام باندھے اور حج کے تمام مناسک ادا کرے صرف طواف خانہٴ کعبہ کا نہ کرے۔ (۲) آپ کے لیے گھر جانا اور گھر پر رات گذارنا سنت کے خلاف ہے، بلکہ منی میں ہی رات گذارنی ہوگی یہ سنت ہے۔ (۳) وہ لوگ دھوکہ دھڑی تو نہیں کرتے بات یہ ہے کہ احناف کے علاوہ دوسرے ائمہ کرام کے یہاں اور احناف میں خود صاحبین کے نزدیک رمی، قربانی اور حلق میں ترتیب واجب نہیں، اس لیے وہ ترتیب کا خیال زیادہ نہیں کرتے کسی وقت بھی قربانی کردیتے ہیں، اگر آپ نے بذاتِ خود تحقیق کی اور آپ کی قربانی کے بارے میں بالیقین پتہ چلا کہ آپ کے حلق کے بعد ہوئی تو ایسی صورت میں آپ کو دم دینا واجب ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند