• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 43053

    عنوان: ادائیگی حج مع ترک سنن

    سوال: زید اس سال حج کو گیا .وہان زید بیمار ہو گیا اور پھر اس نے علما کرام کے مشورے سے اس طرح حج کا فریضہ ادا کیا۔ ۸ ذی الحجہ کو زید مینی روانہ نہ ہوا بلکہ ۹ کو غروب آفتاب سے ایک گھنٹہ قبل وہ عرفات پہنچا۔ اس کے بعد اس نے غروب تک وقوف کیا اور بعد از غروب وہ منی پہنچا ، جہاں مغرب اور عشا ء کی نماز ادا کر کے وہ واپس مکہ آ گیا۔ ۱۰ کی دوپہر تک اسکی قربانی ہو چکی تھی مگر وہ بوجہ مرض اور ہجوم کے بعد نماز عشاء میں کو گیا۔ رمی کے بعد اس نے طواف زیارت ادا کیا اور پھر اگلے دن حلق کروایا .بعد کے دونوں ایام بھی اس نے نصف شب کو رمی کیا اور اگلے دن طواف وداع ادا کر لیا پھر دو روز بعد وہ وطن لوٹ آیا . کیا زید کے ذمہ سے حج کا فرض ادا ہو گیا؟ اور کیا کوئی تندرست شخص بھی اس طرح حج ادا کرے تو اس کا حج ادا ہو جایگا؟

    جواب نمبر: 43053

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 49-38/N=2/1434 (۱) زید نے بیماری کی وجہ سے جس طریقہ پر حج کیا ہے اس میں حج قِران یا تمتع کی صورت میں صرف ایک واجب ترک ہوا ہے یعنی اس نے دس ذی الحجہ کو جمرہ عقبہ کی رمی سے پہلے اپنی قربانی کرادی اس لیے اس پر ایک دم جنایت واجب ہوگا، باقی اس کا حج صحیح ومعتبر ہے۔ (۲) اگر کوئی تندرست شخص اس طریقہ پر حج کرے گا تو ایک دم کے وجوب کے ساتھ اس کا بھی حج ادا ہوجائے گا البتہ اس کا حج ناقص ادا ہوگا کیونکہ اس طریقہٴ حج میں بلا عذر شرعی بعض مکروہات کا ارتکاب ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند