• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 42514

    عنوان: کیا مجھ پر دم لازم ہے؟

    سوال: میں حالت احرام میں تھا جب میں عمرہ کے لئے مکّہ پہنچا. اپنے کمرے میں پہنچ کر میں نے احرام کی دوسری چادر نکالی کہ بدل لوں. میں نے دیکھا کے ایک چیونٹی اس احرام پر چل رہی جو میں پہنا ہی نہیں ہوں. میں نے بعد اس چیونٹی کو پکڑا اور دور پھینک دیا. مجھے خیال نہیں اور میں نے احتیاط بھی نہیں کیا کہ چیونٹی زندہ ہے کہ مر گئی تو کیا اس صورت میں مجھ پر دم لازم ہوتا ہے؟

    جواب نمبر: 42514

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1148-11/0/N=1/1434 چیونٹی کو مارنے سے کوئی جزا واجب نہیں ہوتی البتہ غیر موذی چیونٹی کو مارنا ناجائز اور گناہ ہے قال في غنیة الناسک (ص:۲۸۹): ولا تقتل باقي ہوام الأرض وحشراتہا کبعوض ونمل یوٴذي وہو السود والصفر وما لا یوٴذي لا یحل قتلہا وإن کان لا یجب بقتلہا الجزاء إھ وقال في البدائع (کتاب الحج ما یرجع إلی الصید وبیان أنواعہ: ۲/۴۲۶، ط: مکتبہ زکریا دیوبند): ولا بأس بقتل البرغوث والبعوض والنملة․․․ لأنہا لیست بصید لانعدام التوحش والامتناع إھ وقال فی الدر المختار (مع الرد کتبا الحج باب الجنایات: ۳/۶۰۷، ۶۰۸ ط: مکتبہ زکریا دیوبند): ولا شيء بقتل غراب ․․․ وبعوض ونمل لکن لا یحل قتل ما لا یوٴذي إھ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند