• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 42308

    عنوان: جدہ میقات سے باہر نہیں

    سوال: میرے مرحوم والد صاحب آج سے تین سال قبل حج پہ گئے تھے.وہاں پر وہ مکّہ سے جدہ گئے تھے.وہا ں سے وہ دوبارہ مکّہ آئے تھے.حج سے آنے کے بعد کسی صاحب نے کہا کہ جدہ سے مکہ آنے کے لیے حنفی حضرت کو احرام پہن کر داخل ہوناہوتاہے ، کیا اب ہم کو والد صاحب کی طرف سے دم دینا لازم ہوگیا کیا؟

    جواب نمبر: 42308

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1206-1303/N=1/1434 جدہ کسی بھی فقیہ یا عالم کے نزدیک میقات سے باہر نہیں ہے، بلکہ بعض کے نزدیک جدہ خود میقات سے اور یہی راجح ہے اور بعض کے نزدیکحرم میں داخل ہے اس لیے اگر کوئی شخص مکہ سے جدہ آئے تو دوبارہ مکہ یا حدود حرم میں داخل ہونے کے لیے احرام باندھنا لازم نہیں، بغیر احرام کے مکہ مکرمہ اور حدود حرم میں داخل ہوسکتا ہے، پس کسی صاحب نے آپ سے آپ کے والد کے عمل (جدہ سے بغیر احرام مکہ میں داخل ہونے) کے متعلق جو کچھ کہا وہ شرعاً صحیح نہیں، اس عمل کی وجہ سے آپ کے والد صاحب پر کوئی دم واجب نہیں ہوا، آپ فکر نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند