• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 42058

    عنوان: دل چاہنے کا اعتبار نہیں، حکومت سعودیہ نے جو قانون بنادیا ہے، اس کو ملحوظ رکھ کر ہی حج وعمرہ کی ادائیگی کرنا چاہئے

    سوال: سعودی عرب میں کام کرتا ہوں، مجھے یہ جانکاری معلوم کرنی ہے کہ یہاں کے گوورنمنٹ کے حساب سے حج کے لئے ۵۰۰۰ ریال ۷۵۰۰۰ روپئے ہوتے ہیں حج کے لئے جو گوورنمنٹ سے اجازت لے کر جانا پڑتا ہے اور اگر دوسرے طریقے سے جاتے ہیں تو کم لگتا ہے جیسے کے کسی ذریعہ یا دوسرے دوستوں کے ساتھ لیکن وہ اجازت کے بغیر ہوتا ہے لیکن اسمیں بھی کسی کو روکتے نہیں ہیں اگر آپ میقات تک پہنچ جاتے ہیں لیکن بہت سے لوگ بولتے ہیں یہ جائز نہیں ہے حج نہیں ہوگا اور دوسری بات یہ ہے کہ اگر آپ اجازت لے کر ایک بار جاتے ہیں تو پھر آپ ۵ سال تک نہیں جا سکتے مہربانی کرکے رہنمائی فرمائیں۔ اور بہت سارے لوگ ایسے ہیں جو سعودی آتے ہیں بہت زیادہ پیسے بھر کر کے چلو وہاں جا کر حج کر لینگے تو پیسے وصول ہو جاینگے اور ادھر رہنے کے بعد حج کے وقت حج پر نہ جائے یہ بھی گراں گزرتا ہے، دل بھی نہیں مانتا ہے ، جانے میں تکلف ہوتی ہے پھر بھی جانے کو دل کرتا ہے آپ مہربانی کرکے اس بارے میں رہنمائی فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 42058

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1713-1147/H=11/1433 دل چاہنے کا اعتبار نہیں، حکومت سعودیہ نے جو قانون بنادیا ہے، اس کو ملحوظ رکھ کر ہی حج وعمرہ کی ادائیگی کرنا چاہئے، خلافِ قانون راستہ اختیار کرکے جان ومال عزت وآبرو کو خطرہ میں ڈالنا بھی جائز نہیں اور کذب بیانی کا گناہ الگ ہے، سفرِ حج میں وہ اور بھی شدید ہوجاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند