• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 41948

    عنوان: حج وعمرہ

    سوال: میں بھوپال کا رہنے والا ہوں یہاں پر گیس ٹریجڈی کے متاثرین کو سرکار کی طرف سے معاوضہ دیا جاتا ہے کیا اس پیسے سے حج کرنا جائز ہے؟ اور جب کہ یہ پیسہ میری دو چھوٹی بہنوں کا ہے جنکے انتقال کی بعد یہ پیسہ سرکار کی طرف سے میرے والد کو دیا گیا ہے انتقال کے بعد بہنوں کی عمر۷ یا ۸ سال تھی۔ جنکے وارث میرے والد ہی ہیں۔ میرے والد اس پیسے سے مجھے میری والدہ میرے دادا اور والد خود حج کرنا چاہتے ہیں اس حالت میں کیا ہمارا فرض حج ادا ہو جایگا ؟ اور ہمارے پاس اس پیسے کے سوا حج کے لئے مال غنیمت نہیں ہے۔ غور طلب ہے کہ ہم چاروں لوگ حج ۲۰۱۲ کی لئے سلیکٹ ہو چکے ہیں۔ حج میں وقت کم رہ گیا ہے۔ اگر جواب جلد فراہم کر دینگے تو آپکا شکر گزار رہونگا ۔

    جواب نمبر: 41948

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1522-976/L=11/1433 اگر آپ کے والد اور آپ کی والدہ اس رقم سے آپ اور آپ کے دادا کو حج کرانا چأہتے ہیں اور خود بھی دونوں حج کرنا چاہتے ہیں تو ایسا کرنا درست ہے، اور آپ تمام کا فریضہٴ حج ادا ہوجائے گا، کیونکہ آپ کی دونوں بہنوں کے انتقال کے بعد آپ کے والدین ہی اس رقم کے وارث ہیں، لہٰذا وہ دونوں اگر آپ اور آپ کے دادا کو حج کرانا چاہیں تو کراسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند