• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 41678

    عنوان: عمرہ کے بعد حلق یا قصر کا حکم

    سوال: عمرہ کے بعد حلق یا قصر کیا ضروری ہے کہ حدود حرم میں ہی کیا جائے؟ اگر یہ ضروری ہے تو حرم کی حد کیا ہے؟ کیا جدّہ بھی حدود حرم میں آتا ہے؟ اگر جدّہ بھی حدود حرم میں ہے تو جدّہ آ کر بھی حلق کرایا جا سکتا یا نہیں؟ مجھے ایک حنفی عالم نے بتایا کہ جدّہ حدود حرم میں ہے اس لئے آپ بنا احرام کے بھی مکّہ جا سکتے ہیں، برا ئیمہربانی جواب سے نوازیں۔

    جواب نمبر: 41678

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1813-1407/B=11/1433 عمرہ کے بعد حلق یا قصر کرانا ضروری ہے، حدود حرم میں ہی حلق کرانا چاہیے، جدہ پہنچ کر حلق نہیں کراسکتے ہیں، جدہ حدود حرم سے باہر ہے۔ (۱) ”تنعیم“ (مسجد عائشہ) حرم کے حدود سے 6 کلومیٹر پر ہے۔ (۲) ”نخلہ“ 14کلومیٹر (۳) ”أضاة لبن“ 23کلومیٹر پر ہے۔ (۴) ”جعرانہ“ 24کلومیٹر پر ہے۔ (۵) ”حدیبیہ“ 22 کلومیٹر ۔ (۶) ”عرفات“ سے قبل 17 کلومیٹر ۔ (۷) ”طائف“ 16 کلومیٹر پہاڑی راستہ سے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند