• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 37401

    عنوان: حج و عمرہ میں فرق

    سوال: سوال یہ ہے کہ حج اور عمرہ میں کیا فرق ہے ؟حج کتنے دنوں میں ہوتا ہے؟ اور حج میں کیا کیا ارکان ہیں؟ عمرہ کتنے دنوں میں ہوتا ہے؟ اور عمرہ میں کیا کیا ارکان ہیں؟ اگر کوئی شخص عمرہ کر لے تو کیا اس پر حج فرض ہو جاتا ہے ؟

    جواب نمبر: 37401

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 556=338-3/1433 (۱) منیٰ مزدلفہ میں قیام اور وقوف عرفات، رمی، ذبح حج میں ہوتے ہیں، عمرہ میں نہیں۔ (ب) حج سال بھر کے مخصوص ایام میں ہوتا ہے اورعمرہ تمام سال میں مشروع ہے۔ (ج) حج فرض ونفل ہوتا ہے، عمرہ فرض نہیں ہوتا۔ (د) قِران، تمتع، اِفراد حج کی قسمیں ہیں،عمرہ کی یہ اقسام نہیں ہیں۔ (۲) ارکان واجبات سنن وغیرہ سے ادائیگی عموما پانچ دن میں ہوجاتی ہے، احرام شرط ہے وہ بعض مرتبہ بہت دن پہلے بھی باندھ لیا جاتا ہے اور بعض دفعہ آٹھ ذی الحجہ کو باندھ کر منیٰ کے لیے روانگی ہوتی ہے۔ (۳) حج کے رکن تو دو ہی ہیں ۔ (الف) وقوفِ عرفہ (ب) طوافِ زیارت باقی شراط سنن آداب مستحبات ہیں جن کی تفصیلات معلم الحجاج وغیرہ میں ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔ (۴) عمرہ کے لیے تو دنوں کی کچھ تعداد مقرر نہیں ہے، عمرہ کی میقات سے احرام باندھ کر مسجد حرام میں پہنچ کر بیت اللہ شریف کا طواف کریں (یہ رکن عمرہ ہے) اسکے بعد صفا اور مروہ کے درمیان سعی کریں جس کے سات چکر ہیں، اس طرح کہ صفا سے چل کر مروہ پر پہنچیں تو ایک چکر ہوگیا، پھر مروہ سے صفا پر آئے یہ دوسرا چکر ہوگیا الغرض اس طرح صفا سے شروع ہوکر ساتواں چکر مروہ پر ختم ہوجانے پر سعی مکمل ہوگئی اس کے بعد سر کے بال مونڈ کر یا مونڈواکر احرام کی چادریں اتارکر حلال ہوجائیں، بس عمرہ ہوگیا آداب اور سنن ومستحبات کے لیے معلم الحجاج وغیرہ کی طرف مراجعت کریں۔ (۵) عمرہ کا رکن تو طواف ہی ہے یعنی احرام باندھ کر عمرہ کی نیت سے سات چکر بیت اللہ شریف کے لگانا اس طرح کہ حجر اسود یا اس کے مقابل کھڑے ہوکر استلام کرکے حجر اسود سے شروع کرے اور حجر اسود تک گول دائرہ یعنی مطاف میں چلتا ہوا آئے تو حجر اسود تک یا اس کے مقابل مقام تک پہنچنے پر ایک چکر ہوجائے گا، اس طرح سات چکر یہ رکن عمرہ ہے۔ (۶) اگر اشہر حج شروع ہوگئے یعنی عید الفطر کا چاند بعد عمرہ نظر آگیا اور مکة المکرمہ میں قیام کی استطاعت ہے تو حج لازم ہوگا (اور وہ بھی اس صورت میں کہ عمرہ سے پہلے حج فرض ادا نہ کیا ہو) ورنہ نہیں، معلم الحجاج (ب) مسائل حج وعمرہ (ج) انوارِ مناسک (د) غنیة الناسک وغیرہ میں حج وعمرہ سے متعلق عمدہ انداز سے مسائل کو ترتیب دیا گیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند