عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 30925
جواب نمبر: 30925
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 614=144-4/1432 اللہ تعالیٰ کی صفات میں سے قرآن پاک میں دو صفتیں یہ بھی ذکر کی گئی ہیں ہو الذي أضحک وأبکی یعنی ہنسی اور رُلائی پیدا کرنا اسی کا کام ہے، اس لیے آپ الجھن کا شکار نہ ہوں کہ رونا کیوں نہیں آیا؟ آنسو کیوں نہیں نکلے؟ انسان مکلف ہے ترک معاصی اور اعمال صالحہ کی پابندی کا اس کے ساتھ خوف وخشیت، رقت وانابت کی کیفیات تفکر، تذکر، مراقبہ کے ذریعہ پیدا کرنے کا۔ قرآن میں فرمایا گیا فلیضحکوا قلیلاً ولیبکوا کثیرًا جب انسان روز مرہ کے معمولات میں تفکر کے ذریعہ اپنے اعمال کا جائزہ لیتا رہتا ہے تو اس کے اندر رقت وانابت کی کیفیت پیدا ہوتی رہتی ہے، خاص مواقع پر اس کا ظہور ہوجاتا ہے لہٰذا آپ معمولات میں خوف، محبت، رقت، انابت کے جذبات قلب میں پیدا کرنے کی فکر کرتے رہیں اور ارشاد نبوی وابکِ علی خطیئتِکَ ”اپنے گناہوں پر رووٴ“ پر عمل پیرا رہیں۔ کسی خاص موقعہ پر آنسو کیوں نہیں نکلا اس کی فکر چھوڑدیں۔ اور حدیث میں یہ بھی فرمایا گیا ہے کہ اگر رونا نہ آئے تو رونے کی صورت اور اس کا انداز بنالو، بس انسان اسی کا مکلف ہے کہ رونے کی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کرے، اس کی صورت اور انداز بنالے خواہ آنسو نکلیں یا نہ نکلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند