عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 30732
جواب نمبر: 3073201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):394=292-3/1432
اگر فی الحال قرض خواہوں کا مطالبہ نہ ہو اور وہ بخوشی حج کے لیے جانے کی اجازت دیں تو آپ قرض کی ادائیگی سے پہلے حج کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں حج کی استطاعت رکھتا ہوں مگر مجھے چھٹی نہیں ملے گی، میں کیا کروں؟
1293 مناظرمیں گزشتہ آٹھ سال سے سعودی عرب میں کام کررہا ہوں مالی حالات کی وجہ سے اس مدت میں میں نے حج نہیں ادا کیا۔ الحمد للہ اب میری مالی حالت آرام دہ ہے اوران شاء اللہ اس سال اپنی بیوی کے ساتھ میں حج کرنے جارہا ہوں۔میرے والدین الحمد للہ زندہ ہیں اوروہ پاکستان میں رہتے ہیں۔ میرے دوبڑے بھائی ہیں ایک سعودی میں کام کررہاہے جب کہ دوسرا پاکستان میں کام کررہا ہے اورہمارے والدین کی خدمت کررہا ہے۔ اب اوپر مذکورصورت حال کو دھیان میں رکھتے ہوئے میرے والد صاحب مجھے حج ادا کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ پہلے تم میرے حج کا انتظام کرو اس کے بعد تم ادا کرو بصورت دیگر تمہاراحج قبول نہیں ہوگا۔ برائے کرم تفصیل سے لکھیں کہ اس طرح کی صورت حال میں اسلام کا کیا حکم ہے؟ اورنیز کیا اسلام میرے والد صاحب کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ مجھے حج کرنے سے روکیں؟ برائے کرم اس فقہ کا نام لکھیں جس میں آپ جواب دیں۔
1420 مناظراگر ہم حج تمتع آپ ﷺ کی طرف سے کر رہے ہیں تو کیا ہمیں عمرہ بھی كرنا ہوگا؟
3377 مناظر