• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 30119

    عنوان: حج اداکرنے کے فضائل اور شرائط کیا ہیں؟اگر میں عمرہ کرنا چاہوں تو اس کی کیا فضیلت ہے اور کیا شرط ہے؟براہ کرم، حج اور عمرہ کے فضائل کی تفصیلات الگ الگ تحریر کریں۔ 

    سوال: حج اداکرنے کے فضائل اور شرائط کیا ہیں؟اگر میں عمرہ کرنا چاہوں تو اس کی کیا فضیلت ہے اور کیا شرط ہے؟براہ کرم، حج اور عمرہ کے فضائل کی تفصیلات الگ الگ تحریر کریں۔ 

    جواب نمبر: 30119

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):409=104-3/1432

    حج کے فضائل متعدد احادیث میں وارد ہیں، ایک حدیث میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ سب سے افضل عمل کونسا ہے؟ فرمایا اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا، عرض کیا گیا، اس کے بعد فرمایا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا، عرض کیا گیا، اسکے بعد فرمایا: حج مبرور،ایک عمرہ کے بعد دوسرا عمرہ درمیانی عرصہ کے گناہوں کا کفارہ ہے اور حج مبرور کی جزا صرف جنت ہے (اسکے علاوہ کوئی اور جزا نہیں ہوسکتی) ایک اورحدیث میں ہے کہ ”پے درپے حج اور عمرے کیا کروکیونکہ یہ دونوں فقر اور گناہوں سے اس طرح صاف کردیتے ہیں جیسے بھٹی لوہے اور سونے چاندی کے میل کو صاف کردیتی ہے اور حج مبرور کا ثواب صرف جنت ہے۔ 
    حج کے فرض ہونے کی شرط یہ ہے کہ آدمی کے پاس بیت اللہ تک پہنچنے کی قدرت واستطاعت ہو، قدرت واستطاعت کی تفصیل یہ ہے کہ اس کے پاس ضروریات اصلیہ سے فاضل اتنا مال ہو کہ جس سے وہ بیت اللہ تک آنے جانے اور وہاں کے قیام کا خرچہ برداشت کرسکے اور اپنی واپسی تک ان اہل وعیال کا بھی بند وبست کرسکے جن کا نفقہ ان کے ذمہ واجب ہے، عمرہ کے کچھ فضائل اوپر آچکے ہیں، البتہ رمضان کے عمرہ کرنے کی خاص فضیلت آئی ہے، حدیث شریف میں عمرة في رمضان تعدل حجة رمضان میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے، عمرہ بشرط استطاعت (جو اوپر مذکور ہوئی) سنت ہے فرض نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند