• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 28885

    عنوان: (۱)حج یا عمرہ سے متعلق اگر کسی شخص پر دم یا بدنہ عائد ہوجائے اور وہ شخص اپنے وطن پہنچ جائے اور اس کے بعد یہ بات اس کو معلوم ہو کہ اس پر یہ دم یا بدنہ عائد ہوا ہے تو ایسی صورت میں وہ کیا کرے؟ کیا وہ شخص اپنے کسی عزیز یا رشتہ دار جو وہاں رہتا ہو اس کے ذریعہ حدود حرم میں یہ دم یا بدنہ اپنی جانب سے کرسکتا ہے یا اپنے شہر ہی میں اس کو خود ادا کرسکتا ہے؟ 
    (۲) مدینہ اور مکہ میں تقریباً ہر نماز کے بعد جنازہ کی نماز ہوتی ہے لیکن دونوں جگہ امام صاحب صرف ایک ہی طرف سلام بآواز بلند پھیرتے ہیں یہ کہاں تک درست ہے؟ 
    (۳) امام کے پیچھے مقتدی کو خود کیا پڑھنا ہے او رکیا نہیں پڑھنا ؟

    سوال: (۱)حج یا عمرہ سے متعلق اگر کسی شخص پر دم یا بدنہ عائد ہوجائے اور وہ شخص اپنے وطن پہنچ جائے اور اس کے بعد یہ بات اس کو معلوم ہو کہ اس پر یہ دم یا بدنہ عائد ہوا ہے تو ایسی صورت میں وہ کیا کرے؟ کیا وہ شخص اپنے کسی عزیز یا رشتہ دار جو وہاں رہتا ہو اس کے ذریعہ حدود حرم میں یہ دم یا بدنہ اپنی جانب سے کرسکتا ہے یا اپنے شہر ہی میں اس کو خود ادا کرسکتا ہے؟ 
    (۲) مدینہ اور مکہ میں تقریباً ہر نماز کے بعد جنازہ کی نماز ہوتی ہے لیکن دونوں جگہ امام صاحب صرف ایک ہی طرف سلام بآواز بلند پھیرتے ہیں یہ کہاں تک درست (۳) امام کے پیچھے مقتدی کو خود کیا پڑھنا ہے او رکیا نہیں پڑھنا ؟

    ہے؟ 

    جواب نمبر: 28885

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 174=159-2/1432

    (۱) اگر کسی شخص پر دم یا بدنہ واجب ہوجائے تو اسے چاہیے کہ خود یا اپنے کسی رشتہ دار عزیز وغیرہ کے ذریعہ حدودِ حرم میں دم یا بدنہ کرائے، اپنے شہر میں ذبح کرنے سے وہ دم ساقط نہیں ہوگا۔
    (۲) مدینہ اور مکہ کے اکثر امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے مسلک کے پیرو ہوتے ہیں اور امام احمد کے نزدیک نماز جنازہ میں ایک ہی سلام ہے، اس لیے ان حضرات کا ایک طرف سلام پھیرنا درست ہے۔
    (۳) نماز جنازہ کے اندر مقتدی پہلی تکبیر کے بعد ثنا پڑھے، دوسری تکبیر کے بعد درود شریف پڑھے، اور تیسری تکبیر کے بعد اگر بڑے شخص کا جنازہ ہے تو: اللّہُمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنَا وَمَیِّتِنَا وَشَاہِدِنَا وَغَائِبِنَا وَصَغِیرِنَا وَکَبِیرِنَا وَذَکَرِنَا وَأُنْثَانَا اللَّہُمَّ مَنْ أَحْیَیْتَہُ مِنَّا فَأَحْیِہِ عَلَی الْإِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَہُ مِنَّا فَتَوَفَّہُ عَلَی الْإِیمَانِ اگر چھوٹے لڑکے کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھیں۔ اللَّہُمَّ اجْعَلْہُ لَنَا فَرَطًا وَاجْعَلْہُ لَنَا أَجْرًا وَّذُخْرًا وَاجْعَلْہُ لَنَا شَافِعًاو مُشَفَّعًا اگر چھوٹے لڑکے کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھیں: اللَّہُمَّ اجْعَلْہَا لَنَا فَرَطًا وَاجْعَلْہَا لَنَا أَجْرًا وَّذُخْرًا وَاجْعَلْہَا لَنَا شَافِعَةً و مُشَفَّعة․ پھر چوتھی تکبیر کے بعد سلام پھیردیں۔ اور رکوع سجدے والی نماز میں مقتدی ثنا پڑھے، پھر خاموش کھڑا رہے، اور رکوع وسجدے کی تسبیحات پڑھے، تکبیرات انتقال کہے اور قعدہٴ اولیٰ میں تشہد اور قعدہٴ اخیرہ میں تشہد درود اور دعا پڑھے اور سلام پھیردے۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند