عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 26682
جون 2010/ میں ، میری بیوی اور والدہ نے عمرہ کیا، خراب انتظام اور عدم جانکاری کی وجہ سے دیر رات کو ہم احرام باندھے بغیر حرم میں داخل ہوگئے۔ اگلی صبح ہم مسجد عائشہ میں گئے اور احرام باندھ کر عمرہ کیا ۔ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ واپس ہوتے ہوئے ہم نے دوبارہ میقات سے احرام نہیں باندھا بلکہ مسجدعائشہ میں آئے اور احرام باندھ کر عمرہ کیا ۔ اس ضمن میں میرے کچھ سوالات ہیں؛
جون 2010/ میں ، میری بیوی اور والدہ نے عمرہ کیا، خراب انتظام اور عدم جانکاری کی وجہ سے دیر رات کو ہم احرام باندھے بغیر حرم میں داخل ہوگئے۔ اگلی صبح ہم مسجد عائشہ میں گئے اور احرام باندھ کر عمرہ کیا ۔ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ واپس ہوتے ہوئے ہم نے دوبارہ میقات سے احرام نہیں باندھا بلکہ مسجدعائشہ میں آئے اور احرام باندھ کر عمرہ کیا ۔ اس ضمن میں میرے کچھ سوالات ہیں؛
جواب نمبر: 26682
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1685=417-12/1431
آپ تینوں آدمی اگر میقات کے باہر سے مکہ مکرمہ گئے تھے اور وہ صورت پیش آئی جس کا آپ نے ذکر کیا ہے تو تینوں کے ذمہ ایک ایک دم تجاوز عن المیقات بغیر الاحرام کی وجہ سے واجب ہوگیا۔ پھر جب مدینہ منورہ سے دوبارہ مکہ آئے تو آپ آفاقی تھے ذوالحلیفہ سے احرام باندھنا چاہیے تھا، مسجد عائشہ سے باندھنے کی وجہ سے پھر ایک ایک دم آپ تینوں پر واجب ہوگیا اس طرح کل دو دو دم ہرایک پر واجب ہوا، یعنی دو دو چھوٹے جانور کی قربانی یا بڑے جانور میں دو دو حصہ ہرایک کو لینا ہوگا۔
(۲) حیض کی حالت میں بھی یہی حکم ہے، کیونکہ تجاوز عن المیقات بغیر الاحرام کی جنایت پائی گئی۔
(۳) اس صورت میں روزہ رکھنے سے دم ادا نہیں ہوگا بلکہ حدودِ حرم میں جانور کا ذبح کیا جانا ضروری ہے، البتہ ایام اضحیہ ہونا ضروری نہیں۔واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند