• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 26682

    عنوان:

    جون 2010/ میں ، میری بیوی اور والدہ نے عمرہ کیا، خراب انتظام اور عدم جانکاری کی وجہ سے دیر رات کو ہم احرام باندھے بغیر حرم میں داخل ہوگئے۔ اگلی صبح ہم مسجد عائشہ میں گئے اور احرام باندھ کر عمرہ کیا ۔ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ واپس ہوتے ہوئے ہم نے دوبارہ میقات سے احرام نہیں باندھا بلکہ مسجدعائشہ میں آئے اور احرام باندھ کر عمرہ کیا ۔ اس ضمن میں میرے کچھ سوالات ہیں؛

    (۱) کیا ہم دم واجب ہوگیا؟ (۲) اگر ہاں! تو کتنے دم ہوں گے؟ چونکہ ہم پہلی مرتبہ جب ہم مکہ مکرمہ پہنچیتو میری بیوی کو حیض آنے لگاتھااور اس وقت اس نے عمرہ نہیں کیا ، بلکہ صرف دوبارہ مدینہ منورہ سے واپسی پر عمرہ کیا۔ (۳) کیا ہم مکہ مکرمہ میں جانور ذبح کرنے کے بجائے روزہ رکھ سکتے ہیں؟ اگر ہاں! تو کتنے روزے رکھ سکتے ہیں؟ براہ کرم، اس پر وضاحت فرمائیں۔

    سوال:

    جون 2010/ میں ، میری بیوی اور والدہ نے عمرہ کیا، خراب انتظام اور عدم جانکاری کی وجہ سے دیر رات کو ہم احرام باندھے بغیر حرم میں داخل ہوگئے۔ اگلی صبح ہم مسجد عائشہ میں گئے اور احرام باندھ کر عمرہ کیا ۔ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ واپس ہوتے ہوئے ہم نے دوبارہ میقات سے احرام نہیں باندھا بلکہ مسجدعائشہ میں آئے اور احرام باندھ کر عمرہ کیا ۔ اس ضمن میں میرے کچھ سوالات ہیں؛

    (۱) کیا ہم دم واجب ہوگیا؟ (۲) اگر ہاں! تو کتنے دم ہوں گے؟ چونکہ ہم پہلی مرتبہ جب ہم مکہ مکرمہ پہنچیتو میری بیوی کو حیض آنے لگاتھااور اس وقت اس نے عمرہ نہیں کیا ، بلکہ صرف دوبارہ مدینہ منورہ سے واپسی پر عمرہ کیا۔ (۳) کیا ہم مکہ مکرمہ میں جانور ذبح کرنے کے بجائے روزہ رکھ سکتے ہیں؟ اگر ہاں! تو کتنے روزے رکھ سکتے ہیں؟ براہ کرم، اس پر وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 26682

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1685=417-12/1431

     

    آپ تینوں آدمی اگر میقات کے باہر سے مکہ مکرمہ گئے تھے اور وہ صورت پیش آئی جس کا آپ نے ذکر کیا ہے تو تینوں کے ذمہ ایک ایک دم تجاوز عن المیقات بغیر الاحرام کی وجہ سے واجب ہوگیا۔ پھر جب مدینہ منورہ سے دوبارہ مکہ آئے تو آپ آفاقی تھے ذوالحلیفہ سے احرام باندھنا چاہیے تھا، مسجد عائشہ سے باندھنے کی وجہ سے پھر ایک ایک دم آپ تینوں پر واجب ہوگیا اس طرح کل دو دو دم ہرایک پر واجب ہوا، یعنی دو دو چھوٹے جانور کی قربانی یا بڑے جانور میں دو دو حصہ ہرایک کو لینا ہوگا۔

    (۲) حیض کی حالت میں بھی یہی حکم ہے، کیونکہ تجاوز عن المیقات بغیر الاحرام کی جنایت پائی گئی۔

    (۳) اس صورت میں روزہ رکھنے سے دم ادا نہیں ہوگا بلکہ حدودِ حرم میں جانور کا ذبح کیا جانا ضروری ہے، البتہ ایام اضحیہ ہونا ضروری نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند