• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 26079

    عنوان: میں ریاض ، سعودی عرب میں رہتی ہوں، میں نے رمضان کی عید کے بعد عمرہ اداکیا، الحمد للہ۔ اب حج کا ارادہ ہے تو کیا اس عمرہ کو حج سے پہلا والا عمرہ کہہ سکتے ہیں؟یا پھرسے ادا کرنے پڑے گا؟

    سوال: میں ریاض ، سعودی عرب میں رہتی ہوں، میں نے رمضان کی عید کے بعد عمرہ اداکیا، الحمد للہ۔ اب حج کا ارادہ ہے تو کیا اس عمرہ کو حج سے پہلا والا عمرہ کہہ سکتے ہیں؟یا پھرسے ادا کرنے پڑے گا؟

    جواب نمبر: 26079

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1752=1383-10/1431

    حج کا مہینہ شوال سے ہی شروع ہوجاتا ہے اور دس ذی الحجہ تک رہتا ہے۔ اگر آپ نے شوال میں عمرہ کرلیا اور پھر وہیں مکہ مکرمہ میں مقیم رہیں تو حج کا وقت آنے پر حج کا احرام باندھ لینا کافی ہے، آپ کا پہلا والا عمرہ تمتع میں شمار ہوجائے گا۔ اوراگر آپ نے عمرہ کرکے مکہ مکرمہ میں قیام نہیں کیا اور سفر کرکے اپنے مسکن پر پہنچ گئیں تو آپ کا یہ عمرہ تمتع میں داخل نہ ہوگا۔ آپ جب حج کے لیے سفر کرکے آئیں گی تو پہلے عمرہ کریں گی، اس کے بعد حج کریں گی، یعنی نئے سرے سے دوبارہ آپ کو عمرہ کرنا ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند