عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 24347
جواب نمبر: 2434701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1199=1199-8/1431
بچہ باپ کی مدد سے عمرہ کرسکتا ہے، آپ اپنے دوسالہ بیٹے کو اپنے ساتھ عمرہ کے افعال ادا کرواسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
حج کے فضائل اور ماثور دعاوٴں سے متعلق کتابیں گھر میں سب کو مطالعہ کے لیے دی جاسکتی ہیں
حضرت ان شاء اللہ اس سال میں حج کرنے کا
ارادہ کررہا ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں نے نوسال پہلے رمضان کے مہینہ میں عمرہ کیا
تھا ، کیا میں اس سال حج افراد کرسکتا ہوں بغیر عمرہ کئے ہوئے یا مجھ کو ایک نیا
عمرہ اس سال حج کے ساتھ کرنا ہوگا؟اس صورت میں کیا حکم ہے اگر میں نے نو سال پہلے
حج کے ماہ میں عمرہ کیا ہو تو کیا اس کا اب بھی اعتبار ہوگا یا مجھ کو اس سال کے
حج کے ساتھ ایک نیا عمرہ کرنا ہوگا؟(۲)حج
کے دوران کیا میں دسویں ذی الحجہ کو طواف زیارت کرنے سے پہلے رمی اور قربانی کے
بعد بال کاٹ سکتا ہوں؟ اگر ہاں، تو کیا مجھ کو طواف زیارت کرنے کے وقت تک احرام کی
حالت میں رہنا ہوگا یا میں بال کاٹنے کے بعد احرام کھول سکتا ہوں جیسا کہ میں نے
اوپر لکھاہے؟ (۳)کیا میں
او رمیری ماں اس پیسہ سے حج کرسکتے ہیں جس کو میری بہن نے دیا ہے جو کہ ایک بینک میں
کام کرتی ہے؟یہ پیسہ اس کے بینک میں کام کرنے کی ماہانہ تنخواہ سے ہے ۔(۴)حنفی مسلک کے مطابق ...
میں نے یہ سوال تین مہینے پہلے کیاتھا مگر جواب نہیں ملا۔میں دوبارہ سوال کرتاہوں۔الحمد للہ ، میں سال گذشتہ حج کے لیے گیا تھا۔ حج کے لیے میں نے حضرت مفتی تقی صاحب کی کتاب (حج، فضائل ومسائل) کو رہنما بنا یا۔یہ کتاب انٹرنیٹ پر موجود ہے۔ اس کتاب میں مفتی تقی صاحب نے۱۳/ ذی الحجہ کو رمی کے بارے میں لکھا ہے کہ دو پہر سے قبل رمی کرنے کی سہولت ہے۔ اس پر عمل کرتے ہوئے میں نے دوپہر سے پہلے میں صرف ۱۳/ ذی الحجہ کو رمی کیا۔ کیمپ میں ایک اہل حدیث سے ملاقات ہوگئی اور دارالسلام سے شائع شدہ ایک کتاب دکھائی جس میں اب باز کا فتوی لکھاتھاکہ اگر ۱۳/ ذی الحجہ کو دوپہر سے رمی کی گئی تو تو دم واجب ہے۔براہ کرم، اس بارے میں تفصیل سے جواب دیں ۔اور دوپہر سے قبل رمی کرنے کے سلسلے میں جو حدیث ہے ، اس کی سند کے بارے میں بتائیں۔
2227 مناظرکورونا کی وجہ سے حج فرض ادا نہ كیا جاسكے تو حكم ہے؟
18675 مناظر