• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 23369

    عنوان: میں نے چار مرتبہ اپنی ماں کے لیے حج کی درخواست دی مگر ہر مرتبہ رد ہوگئی۔میری ماں کی عمر 65/ سال ہے۔ وہ کسی پرائیویٹ ٹور سے حج کرنے کے لیے جانا چاہتی ہیں۔ میرے اتنے پیسے نہیں ہیں کہ میں ان کے ساتھ جاؤں ، صرف ایک کی گنجائش ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میری ماں چلی جائیں مگر مسئلہ محرم کا ہے۔ میں جاننا چاہتاہوں کہ کیا ایسی صورت میں کیا وہ کسی ذمہ دار شخص کے ساتھ حج پر جاسکتی ہیں؟اس صورت میں حج قبول ہوگا؟ شکراً

    سوال: میں نے چار مرتبہ اپنی ماں کے لیے حج کی درخواست دی مگر ہر مرتبہ رد ہوگئی۔میری ماں کی عمر 65/ سال ہے۔ وہ کسی پرائیویٹ ٹور سے حج کرنے کے لیے جانا چاہتی ہیں۔ میرے اتنے پیسے نہیں ہیں کہ میں ان کے ساتھ جاؤں ، صرف ایک کی گنجائش ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میری ماں چلی جائیں مگر مسئلہ محرم کا ہے۔ میں جاننا چاہتاہوں کہ کیا ایسی صورت میں کیا وہ کسی ذمہ دار شخص کے ساتھ حج پر جاسکتی ہیں؟اس صورت میں حج قبول ہوگا؟ شکراً

    جواب نمبر: 23369

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):1014=1014-7/1431

    صورت مسئولہ میں اگر آپ کی والدہ کی ملکیت میں اتنے پیسے نہیں ہیں جو ان کے اور ان کے ساتھ جانے والے محرم (آپ) کے لیے حج سے واپسی تک کے اخراجات کے لیے کافی ہوسکیں تو ایسی صورت میں آپ کی والدہ کے لیے حج میں جانا فرض نہیں ہے، ہاں اگر کوئی قابل اطمینان شخص ایسا مل جائے کہ اس کی اہلیہ بھی ساتھ ہو اور اس کے ساتھ جانے میں کسی قسم کے فتنہ کا اندیشہ نہ ہو تو آپ کی 65 سالہ بوڑھی ماں کے لیے اس کے ساتھ جانے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند