• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 23154

    عنوان: اگر کوئی حاجی /معتمرحج عمرہ کے ارادے سے ہندوستان کے کسی بھی شہر سے سفر کی ابتدا کرے اس حال میں کہ وہ بدون احرام باندھے ہوئے جدہ اپنے عزیز و اقارب کے پاس پہنچ جائے، پھر چند روز جدہ میں قیام کے بعد عمرہ/ حج کا ارادہ ہو تو اب حاجی اپنا احرام کونسی میقات سے باندھے (تنعیم سے یا پھر جحفہ سے) واضح فرمادیں؟

    سوال: اگر کوئی حاجی /معتمرحج عمرہ کے ارادے سے ہندوستان کے کسی بھی شہر سے سفر کی ابتدا کرے اس حال میں کہ وہ بدون احرام باندھے ہوئے جدہ اپنے عزیز و اقارب کے پاس پہنچ جائے، پھر چند روز جدہ میں قیام کے بعد عمرہ/ حج کا ارادہ ہو تو اب حاجی اپنا احرام کونسی میقات سے باندھے (تنعیم سے یا پھر جحفہ سے) واضح فرمادیں؟

    جواب نمبر: 23154

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):1017=1017-7/1431

    ہندوستان، پاکستان وغیرہ سے جانے والے حاجی یا معتمر کو ایرپورٹ سے احرام باندھ لینا چاہیے یا ہوائی جہاز میں اتنی دیر پہلے احرام باندھ لیں جتنے میں جہاز میقات تک نہ پہنچ جائے، کیوں کہ بالا احرام جدہ پہنچنے کی صورت میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اگرچہ دم واجب نہیں، مگر ایسا کرنا سخت گناہ ہے اور راجح قول کے مطابق چونکہ جدہ میقات ہے لہٰذا صورت مسئولہ میں جب تک حاجی یا معتمر جدہ میں ہے وہیں سے احرام باندھ کر مکہ جائے ورنہ دم لازم ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند