• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 23116

    عنوان: میں محکمہ ڈاک میں بطور کلرک کے کام کرتاہوں۔ میں اپنے والدین کو حج کرانا چاہتاہوں۔ لیکن میرے ساتھ مالی پریشانی ہے۔کیا حج کے لیے میں لون کی رقم استعمال کرسکتا ہوں؟ برائے کرم ہماری رہنمائی فرماویں۔ میں تمام رقم ایک سال کے اندر جمع کرسکتا ہوں۔

    سوال: میں محکمہ ڈاک میں بطور کلرک کے کام کرتاہوں۔ میں اپنے والدین کو حج کرانا چاہتاہوں۔ لیکن میرے ساتھ مالی پریشانی ہے۔کیا حج کے لیے میں لون کی رقم استعمال کرسکتا ہوں؟ برائے کرم ہماری رہنمائی فرماویں۔ میں تمام رقم ایک سال کے اندر جمع کرسکتا ہوں۔

    جواب نمبر: 23116

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):962=962-6/1431

    والدین کو حج کرانے کا جذبہ نیک اور پسندیدہ ہے، لیکن اس کے لیے سودی لون لینے کی اجازت نہیں، کیوں کہ لون لینے کی صورت میں سود دینا لازم آتا ہے، اور حدیث میں سود لینے اور دینے دونوں پر لعنت آئی ہے، آپ اگر خود صاحب نصاب نہیں ہیں اور آپ کے ساتھ مالی پریشانی بھی ہے تو نہ آپ پر حج فرض ہے اور نہ والدین کو کرانا واجب ہے، ہاں اگر والدین کو حج کے لیے بھیجنا ہی چاہتے ہیں اور بلاسودی قرض کہیں سے مل جائے اور ادائیگی کا نظم بھی ہو تو اس کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند