عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 23116
جواب نمبر: 23116
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):962=962-6/1431
والدین کو حج کرانے کا جذبہ نیک اور پسندیدہ ہے، لیکن اس کے لیے سودی لون لینے کی اجازت نہیں، کیوں کہ لون لینے کی صورت میں سود دینا لازم آتا ہے، اور حدیث میں سود لینے اور دینے دونوں پر لعنت آئی ہے، آپ اگر خود صاحب نصاب نہیں ہیں اور آپ کے ساتھ مالی پریشانی بھی ہے تو نہ آپ پر حج فرض ہے اور نہ والدین کو کرانا واجب ہے، ہاں اگر والدین کو حج کے لیے بھیجنا ہی چاہتے ہیں اور بلاسودی قرض کہیں سے مل جائے اور ادائیگی کا نظم بھی ہو تو اس کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند