عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 20266
گھر میں بڑے ہیں جیسے کہ والد ، ولدہ، بڑے بھائی جنہوں حج نہیں کیا ہے تو کیا چھوٹا بیٹا یا بھائی حج کرسکتاہے؟ اور جیسے کہ کسیپڑوسی یا رشتہ داروں سے ان بن ہے تو حج کرسکتاہے، کہاں تک گنجائش ہے؟
گھر میں بڑے ہیں جیسے کہ والد ، ولدہ، بڑے بھائی جنہوں حج نہیں کیا ہے تو کیا چھوٹا بیٹا یا بھائی حج کرسکتاہے؟ اور جیسے کہ کسیپڑوسی یا رشتہ داروں سے ان بن ہے تو حج کرسکتاہے، کہاں تک گنجائش ہے؟
جواب نمبر: 20266
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 277=41tb-3/1431
جی ہاں والد اور والدہ کے ہوتے ہوئے بیٹا، یا چھوٹا بھائی حج کے لیے جاسکتا ہے۔ جس کے اوپر حج فرض ہوگیا ہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا س کے لیے حج کرنا ضروری ہے۔ یہ سمجھنا کہ پہلے باپ یا ماں حج کے لیے جائیں اس کے بعد بیٹا جائے یہ تصور صحیح نہیں۔ یہ شرعی تصور نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند