عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 19561
جو لوگ حج کرکے آتے ہیں ان لوگوں کی دعوت کرنا ان سے گلے ملنا کتنے ثواب کے دائرے میں آتا ہے اور کیا چالیس دن کے اندر ہی ان سے ملنا اوران کی دعوت کرنا زیادہ ثواب کے دائرے میں آتا ہے؟ حاجی سے ملنے کے لیے جتنے قدم اٹھاؤ اتنا ثواب ملتا ہے کیا یہ صحیح ہے۔ (۲) عیدالاضحی کا گوشت کیا ضروری ہے کہ تین دن تک ہی کھاسکتے ہیں یا بیس پچیس دن تک بھی کھا سکتے ہیں؟
جو لوگ حج کرکے آتے ہیں ان لوگوں کی دعوت کرنا ان سے گلے ملنا کتنے ثواب کے دائرے میں آتا ہے اور کیا چالیس دن کے اندر ہی ان سے ملنا اوران کی دعوت کرنا زیادہ ثواب کے دائرے میں آتا ہے؟ حاجی سے ملنے کے لیے جتنے قدم اٹھاؤ اتنا ثواب ملتا ہے کیا یہ صحیح ہے۔ (۲) عیدالاضحی کا گوشت کیا ضروری ہے کہ تین دن تک ہی کھاسکتے ہیں یا بیس پچیس دن تک بھی کھا سکتے ہیں؟
جواب نمبر: 19561
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 300=224-3/1431
حدیث شریف میں حاجیوں سے ملاقات اورمصافحہ کرنا نیز ان سے دعاء کرانا وارد ہے، اس لیے جو قدم اس نیک کام کے لیے اٹھیں گے ہرقدم پر ثواب ملے گا، البتہ چالیس دن کی قید کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں، مصنف ابن ابی شیبہ اور درمنثور میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ایک ضعیف اثر سے ذی الحجہ کے بقیہ ایام نیز محرم صفر اور ربیع الاول کے دس ایام تک حاجی جس کے لیے مغفرت طلب کرے اس کی مغفرت کیا جانا معلوم ہوتا ہے، حج سے واپسی پر حاجیوں کی دعوت وغیرہ اور دیگر رسم ورواج کسی حدیث سے ثابت نہیں، اس لیے اس سے احتراز ضروری ہے۔
(۲) شروع شروع میں جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھنے سے منع فرمایا تھا، لیکن بعد میں آپ نے اجازت دیدی تھی لہٰذا آج اگر کوئی شخص بیس پچیس یوم رکھ کر بھی کھانا چاہے تو کھاسکتا ہے، کما فی الحدیث عن سلیمان بن بریدة عن أبیہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کنت نہیتکم عن لحوم الأضاحي فوق ثلاث لیتسع ذو الطول علی من لا طول لہ فکلوا أما بدأ لکم وأطعموا وادخروا (سنن الترمذی: ۱/۲۷۷، باب الرخصة في أکلہا بعد ثلاث)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند