عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 18475
ایک
مسلم عورت ایک ہندو مرد کے عشق میں گرفتار ہوگئی، اس نے اس مرد کے ساتھ ناجائز
تعلق قائم کئے۔ وہ دونوں شادی شدہ جوڑے کی طرح رہتے تھے اور ان کے یہاں ایک لڑکے
کی پیدائش ہوئی، جو کہ اب جوان ہوچکا ہے اور ایک ہندو کی طرح رہتا ہے اور ایک غیر
مسلم کی طرح زندگی بسر کررہا ہے۔ وہ عورت کبھی کبھی نماز پڑھا کرتی تھی اور اس کی
خواہش حج ادا کرنے کی تھی لیکن وہ حج نہیں ادا کرسکی اور اس کا انتقال ہوگیا۔اس نے
اپنے بھائی کے پاس کچھ رقم جمع کررکھی تھی۔ اب اس کا بھائی جمع شدہ رقم استعمال
کرنا چاہتا ہے اور کسی کو اپنی بہن کے نام سے حج بدل کرنے کے لیے بھیجنا چاہتا ہے۔
کیا کوئی شخص اس عورت کی طرف سے حج بدل کرسکتا ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
ایک
مسلم عورت ایک ہندو مرد کے عشق میں گرفتار ہوگئی، اس نے اس مرد کے ساتھ ناجائز
تعلق قائم کئے۔ وہ دونوں شادی شدہ جوڑے کی طرح رہتے تھے اور ان کے یہاں ایک لڑکے
کی پیدائش ہوئی، جو کہ اب جوان ہوچکا ہے اور ایک ہندو کی طرح رہتا ہے اور ایک غیر
مسلم کی طرح زندگی بسر کررہا ہے۔ وہ عورت کبھی کبھی نماز پڑھا کرتی تھی اور اس کی
خواہش حج ادا کرنے کی تھی لیکن وہ حج نہیں ادا کرسکی اور اس کا انتقال ہوگیا۔اس نے
اپنے بھائی کے پاس کچھ رقم جمع کررکھی تھی۔ اب اس کا بھائی جمع شدہ رقم استعمال
کرنا چاہتا ہے اور کسی کو اپنی بہن کے نام سے حج بدل کرنے کے لیے بھیجنا چاہتا ہے۔
کیا کوئی شخص اس عورت کی طرف سے حج بدل کرسکتا ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
جواب نمبر: 18475
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 30=30-1/1431
عورت مذکورہ کبھی کبھی نماز پڑھا کرتی ہے، یہ علامت قوی اس کے ایمان پر بقا کی ہے، لہٰذا اس کا ترکہ بحیثیت وارث بھائی کو ملے گا اور اگر متعدد بھائی بہن مسلمان ہوں گے تو ان سب کو حسب حصص ملے گا پھر یہ اپنی خوشی سے عورت مذکورہ کی طرف سے حج بدل کراناچاہیں تو کراسکتے ہیں۔ مرحوم کا لڑکا اورشوہر مسلمان نہیں ہیں، اس لیے مرحومہ کے ترکہ سے محروم رہیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند